Advertisement

منقبت خلیفۂ اول سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ از مولانا محمد قاسم مصباحی

منقبت خلیفۂ اول سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ از مولانا محمد قاسم مصباحی

منقبت خلیفۂ اول سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ


 زینتِ تقویٰ وجودِ با وفا صدیق کا
اتقیا کا تاج سر ہے نقشِ پا صدیق کا

کوئی بھی ادنٰی نہیں اصحاب میں، اعلٰی ہیں سب
لیکن ان میں بھی ہے افضل مرتبہ صدیق کا

لا وَ ربِ العرش امت میں کوئی ان سا نہیں 
انبیا کے بعد ہے رتبہ بڑا صدیق کا

زندگی بھر تو رہے ہی مصطفیٰ کے ساتھ ساتھ
پہلوئے آقا میں مدفن بھی بنا صدیق کا

جب کہا "اَتقٰی" خدا نے کون جانے پھر بھلا
بارگاہِ رب میں ہے کیا مرتبہ صدیق کا

ان کو مولا نے کہا اَتقٰی، وہی اکرم ہوئے
پھر کریں کیوں کر نہ اکرام اتقیا صدیق کا

ثانیِ اِثنَین سے ظاہر ہے سورج کی طرح
ہے نہیں ہم پلہ کوئی دوسرا صدیق کا

دے کے آقا نے مصلیٰ اپنا یہ بتلا دیا
حق خلافت کا ہے بعد مصطفیٰ صدیق کا

ہیں وہی پہلے خلیفہ حق یہی ہے حق یہی
وہ ہے ناداں جو نہیں حق مانتا صدیق کا

حیدرِ کرار کا کوڑا پڑے گا پیٹھ پر
چاہے کوئی ہو اگر دشمن ہوا صدیق کا

ان کے رستے پر چلو، جانا اگر ہے خلد میں
سوے جنت جارہا ہے راستہ صدیق کا

رد نہیں ہو گی دعا گر تم وسیلہ ڈھونڈ لو
حیدر و عثمان کا، فاروق کا، صدیق کا 

جو دعائیں نیک ہم تجھ سے کریں مقبول کر
پیش کرتے ہیں الٰہی واسطہ صدیق کا 

خاک ہوجائیں عدو صدیق کے جل کر مگر
اہلِ حق کرتے رہیں گے تذکرہ صدیق کا 

اپنی قسمت پر نہ کیسے ناز یہ قاسم کرے
فضل مولا سے ملا ہے سلسلہ صدیق کا

مزید پڑھیں:



نیچے واٹس ایپ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔

نتیجۂ فکر: مولانا محمد قاسم مصباحی ادروی
استاذ: جامعہ اشرفیہ مبارک پور، اعظم گڑھ، یوپی، انڈیا۔

پیش کش: ذیشان امجد، فرحان امجد قادری رضا نگر ادری، مئو، یوپی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے