Advertisement

کیا ہندو کے ہاتھ کے بھرے ہوئے پانی سے غسل و وضو درست ہے؟

کیا ہندو کے ہاتھ کے بھرے ہوئے پانی سے غسل و وضو درست ہے؟

کیا ہندو کے ہاتھ کے بھرے ہوئے پانی سے غسل و وضو درست ہے؟


مسئلہ:

بلاد ہند میں مسلمانوں کے گھروں میں ہندو کہارنیں پانی بھرتی ہیں ہندو کہاروں کے ہاتھ کے بھرے ہوئے [پانی] سے غسل و وضو درست ہے یا نہیں؟ 

الجواب:

درست ہے جبکہ ان کے ہاتھ ناپاک نہ ہوں بے دھوئے پانی میں نہ ڈوبیں ورنہ جائز نہیں و اللہ تعالی اعلم و علمہ جل مجدہ اتم۔

حوالہ:

فتاوی رضویہ شریف، جلد سوم، صفحہ ۲۵۵، مطبوعہ: رضا فاؤنڈیشن جامعہ نظامیہ رضویہ، لاہور۔

نیچے واٹس ایپ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔

مزید پڑھیں:


ایڈیٹر : مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے