ماہِ ضَوبار حافظِ ملت
ماهِ ضَوبار حافظِ ملت
دیں کے معمار حافظِ ملت
جامِ عشقِ رسولِ اکرم سے
تم ہو سر شار حافظِ ملت
سنتِ مصطفی کا آئینہ
تیرا کردار حافظِ ملت
حکمتوں کا ہے گوہرِ نایاب
تیری گفتار حافظِ ملت
کتنے لعل و گہر کیے پیدا
تم نے سرکار حافظِ ملت
نائبِ غوثِ پاک جیلانی
میرے سرکار حافظِ ملت
خواجہ ہند کی عطا تم ہو
میرے سرکار حافظِ ملت
شاہ احمد رضا کے مظہر ہو
میرے سرکار حافظِ ملت
باغ امجد کے تم گل تر ہو
میرے سرکار حافظِ ملت
قاسم خستہ جاں پہ کردو کرم
میرے سرکار حافظِ ملت
نیچے واٹس ایپ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔
0 تبصرے
السلام علیکم
براے کرم غلط کمینٹ نہ کریں
شکریہ