منقبت در شان غوث اعظم رحمۃ اللہ تعالی علیہ
تِری شان سب سے جدا غوثِ اعظم
تو ولیوں میں سب سے بڑا غوثِ اعظم
تِرے سر کی ہے بات کیا جب کہ تلوا
ہے تاجِ سرِ اولیا غوثِ اعظم
مِرے مصطفیٰ مظہرِ کبریا ہیں
تو ہے مظہرِ مصطفیٰ غوثِ اعظم
نہ کیوں تیری ہیبت سے تھرائےباطل
تو ہے ابنِ شیرِ خدا غوثِ اعظم
نہیں لاتا خاطر میں شیرِ ببر کو
ہے کیسا یہ کتا تِرا غوثِ اعظم
سلاطین بھی رشک کرتے ہیں اس پر
جو ہے تیرے در کا گدا غوثِ اعظم
تِرے در سے جس نے جو مانگا ملا ہے
نہ محروم کوئی گیا غوثِ اعظم
جو بیمار آئے شفا پاکے جائے
تِرا در ہے دار الشِفا غوثِ اعظم
کبھی خواب میں میرے تشریف لاکر
مِرا بختِ خُفتہ جگا غوثِ اعظم
کبھی میرے دل میں بھی آکر مکیں ہو
بنے دل مِرا گھر تِرا غوثِ اعظم
مِرے گھر جو تشریف لے آؤ آقا
ہو جنت نشاں گھر مِرا غوثِ اعظم
طفیلِ رضا اپنے قاسم کو در پر
بلا غوثِ اعظم ,بلا غوثِ اعظم
نیچے واٹس ایپ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔
0 تبصرے
السلام علیکم
براے کرم غلط کمینٹ نہ کریں
شکریہ