Advertisement

منقبت در شان غوث اعظم رحمۃ اللہ تعالی علیہ از محمد قاسم مصباحی


منقبت در شان غوث اعظم رحمۃ اللہ تعالی علیہ


 تِری شان سب سے جدا غوثِ اعظم
تو ولیوں میں سب سے بڑا غوثِ اعظم

تِرے سر کی ہے بات کیا جب کہ تلوا
ہے تاجِ سرِ اولیا غوثِ اعظم 

مِرے مصطفیٰ مظہرِ کبریا ہیں
تو ہے مظہرِ مصطفیٰ غوثِ اعظم 

نہ کیوں تیری ہیبت سے تھرائےباطل
تو ہے ابنِ شیرِ خدا غوثِ اعظم 

نہیں لاتا خاطر میں شیرِ ببر کو
ہے کیسا یہ کتا تِرا غوثِ اعظم

سلاطین بھی رشک کرتے ہیں اس پر
جو ہے تیرے در کا گدا غوثِ اعظم 

تِرے در سے جس نے جو مانگا ملا ہے
نہ محروم کوئی گیا غوثِ اعظم 

جو بیمار آئے شفا پاکے جائے
تِرا در ہے دار الشِفا غوثِ اعظم 
 
کبھی خواب میں میرے تشریف لاکر
مِرا بختِ خُفتہ جگا غوثِ اعظم

 کبھی میرے دل میں بھی آکر مکیں ہو
بنے دل مِرا گھر تِرا غوثِ اعظم

مِرے گھر جو تشریف لے آؤ آقا
ہو جنت نشاں گھر مِرا غوثِ اعظم 

طفیلِ رضا اپنے قاسم کو در پر 
بلا غوثِ اعظم ,بلا غوثِ اعظم


نیچے واٹس ایپ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔

نتیجۂ فکر: مولانا محمد قاسم مصباحی ادروی
استاذ: جامعہ اشرفیہ مبارک پور، اعظم گڑھ، یوپی، انڈیا۔

پیش کش: ذیشان امجد، فرحان امجد قادری رضا نگر ادری، مئو، یوپی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے