Advertisement

فرزندان علیمیہ کی پکار ایک رپورٹ از محمد توصیف رضا قادری علیمی

فرزندان علیمیہ کی پکار ایک رپورٹ از محمد توصیف رضا قادری علیمی

فرزندان علیمیہ کی پکار ایک رپورٹ


از: محمد توصیف رضا قادری علیمی (بانی الغزالی اکیڈمی و اعلیٰحضرت مشن، آبادپور تھانہ (پرمانک ٹولہ) ضلع کٹیہار، بہار۔)
شائع کردہ: 15/نومبر/2022 
 aalahazratmission92@gmail.com


اس وقت دارالعلوم علیمیہ میں مالی بحران:


پچھلے ٢٠/٢٥ دنوں سے ادارہ ھذا کے کمیٹی کے مابین اختلاف واقع ہے۔۔جسکی بنا پر اس مسئلہ کے حل کیلئے اساتذہ کرام نے متعدد بار کمیٹی والوں سے یہ بات رکھی کہ آپسی نزاع ختم کر کے اسے سابقہ طریقے سے مدرسے کو چلایا جائے، مگر بات نہ بن سکی، تو اس اثناء میں اساتذہ کرام باہم مشورہ کر کے ہم طلباء پر انتہائی شفقت ومہربانی کے ساتھ اپنے جیب خاص سے (ہم طلباء کے لئے) کھانے کا انتظام کیا، 
فرزندان علیمیہ کی پکار ایک رپورٹ از محمد توصیف رضا قادری علیمی
 کچھ دنوں تک یہ انتظام کسی طرح چلا، آخر کار مؤرخہ ١٢/ نومبر/٢٠٢٢ء۔۔ کو تمام اساتذہ و طلباء کی ہنگامی میٹنگ ہوئی۔۔۔جسکا خلاصہ یہ ہے: میٹنگ کا آغاز استاذ القراء حضرت علامہ قاری ہاشم علیمی دام ظلہ کی تلاوت سے ہوئی، بعدہ ایک طالب علم نے نعت رسول ﷺ پڑھی۔۔۔۔ پھر محقق عصر حضرت علامہ مفتی نظام الدین مصباحی دام ظلہ نے اس میٹر کا پس منظر بیان کیا اور کہا: کہ آج جب دو تین مدرس مطبخ کا جائزہ لینے کے لیے گیا تو معلوم ہوا کہ دال چاول تو بعید کی بات ہے، نمک تک نہیں" پھر حضرت نے درد بھرے الفاظ میں اپنے بیان کو مکمل کی۔۔ اس کے بعد تاج الفقہاء حضرت علامہ مفتی اختر حسین قادری علیمی دامت برکاتہم العالیہ نے مدارس اسلامیہ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے یہ جملے فرمائے: ”مدارس کی اہمیت وضرورت صرف علماء و طلباء ہی جانتے ہیں، جہلاء اسکی اہمیت کو نہیں جانتے، اس ڈوبتے ہوئے کشتی کو ہم لوگ منزلِ مقصود تک پہنچائیں گے“ پھر ادارہ ھذا میں مالی امداد کے حوالے سے طلباء سے مشاورت کی اپیل کی .... آخر میں اختتامیہ خطاب حضرت علامہ مولانا شفیق الرحمن مصباحی دام ظلہ العالی نے کیں۔۔۔۔
فرزندان علیمیہ کی پکار ایک رپورٹ از محمد توصیف رضا قادری علیمی


دل کی آواز: 

راقم الحروف نے جب اس میٹنگ کا منظر نامہ دیکھا تو اساتذہ کرام کے چہرے پر بالکل مایوسی کے آثار نظر آئے، اس سے دل بہت رنجیدہ ہوا کہ اب ہمارا تعلیم کا کیا حال ہوگا؟ مگر ہمارے اساتذہ کرام کی یہ عظیم احسان ہے کہ ہماری تعلیم وتربیت کے لئے کھانے پینے کا انتظام بھی کیا اور ساتھ ہی ادارہ ھذا کی مالی بحران سے نجات کے لئے طلباء کرام کی حوصلہ افزائی کی۔ اللہ تعالیٰ ہمارے اساتذہ کرام کو ہر بلا و مصیبت سے محفوظ رکھے اور اُن کی عمر میں برکتیں عطا فرمائے آمین 

نوٹ: یاد رہے دارالعلوم علیمیہ جمدا شاہی بستی (یوپی) جماعت اہلسنت کا ایک عظیم درس گاہ ہیں۔جس کی حفاظت ہم سب کی ذمداری ہیں، یہ چمن خلیفہ اعلیحضرت سیدنا مبلغ اسلام شاہ عبدالعلیم صدیقی میرٹھی علیہ الرحمہ کا ہے، اس ادارے کی تعلیمی خدمات نہایت وسیع اور متعدد خصائص سے پر ہیں۔۔اس ادارہ میں 600,سے زائد طلباء اس وقت تعلیم حاصل کر رہے ہیں، 30 سے زائد اساتذہ کرام جن میں سے پرائویٹ (اساتذہ) 10 کے قریب ہیں جس کا خرچ ہر ماہ تقریباً ڈیڑھ لاکھ (RS:1,50000) سے زائد ہے.اسی طرح طلباء کا خرچ ہر ماہ تقریباً چھ لاکھ (6,00000) کے قریب ہے لہٰذا احباب اہلسنت بالخصوص اہل ثروت حضرات سے درد مندانہ گزارش ہے کہ وہ اپنی بساط کے مطابق جامعہ علیمیہ کو پھرپور تعاون پیش کریں۔ 
فرزندان علیمیہ کی پکار ایک رپورٹ از محمد توصیف رضا قادری علیمی

ایڈیٹر و مخلص: مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے