Advertisement

نعت یہ آنے والا کون؟ از محمد قاسم مصباحی

عید میلاد النبی ﷺ

یہ آنے والا کون؟


یہ کون ہوگا جلوہ گر یہ کیسا انتظام ہے
گلی گلی سجی ہوئی ہے کیسا اہتمام ہے
نفس نفس درود ہے نظر نظر سلام ہے
ہے ہر زباں پہ مرحبا یہ آنے والا کون ہے

 نورِ ربِّ ذوالجلال ہے 

زمیں سے آسمان تک ہر ایک سمت نور ہے 
ہر ایک  شے  مچل رہی ہے آمد حضور ہے
فضاؤں میں ہے کیف تو ہواؤں میں سرور ہے
خوشی کا ہے سماں بندھا یہ آنے والا کون ہے 

نورِ ربِّ ذوالجلال ہے 

جہاں میں ہر طرف ستم کی چل رہی تھیں آندھیاں 
کہیں پہ زندہ دفن ہو رہی تھیں پیاری بچیاں 
کہیں پہ خون کی بہائی جا رہی تھیں ندیاں 
ہر ایک ظلم مٹ گیا یہ آنے والا کون ہے 

نورِ ربِّ ذوالجلال ہے 
 
ہوئی ہے خشک ساوہ توسماوہ جاری ہوگئی 
 ہزار سال سے جو آگ جل رہی تھی بجھ گئی
جو بت تھے نصْب  کعبے میں گرے ہیں منہ کے بل سبھی 
ہوا ہے حق کا دبدبہ یہ آنے والا کون ہے 

 نورِ ربِّ ذوالجلال ہے 

 ہے گلشنِ جہان کی ہر اک کلی کھلی ہوئی 
زمانہ قحط کا گیا، ہوئی زمیں ہری بھری 
مٹی جہاں سے تیرگی، ہے روشنی ہی روشنی 
ہے ہر مکاں سجا ہوا یہ آنے والا کون ہے 

نورِ ربِّ ذوالجلال ہے 

نسیم صبح چل پڑی، پرند چہچہا اٹھے 
ہیں شبنمی پھوار میں نہا کے پھول ہنس پڑے 
یہ کیسا انقلاب ہے کہ جانور بھی بول اٹھے 
عدو کا سینہ پھٹ گیا یہ آنے والا کون ہے 

نورِ ربِّ ذوالجلال ہے 

یہ کیسا نور ہے چمک اٹھے ہیں شام کے محل 
ہوائیں آج چل رہی ہیں کس طرح سنبھل سنبھل 
اے قاسمِ سخن سرا سناؤاک نئی غزل 
سماں ہے کیسا خوش نما، یہ آنے والا کون ہے 

نورِ ربِّ ذوالجلال ہے



نیچے واٹس ایپ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔

نتیجۂ فکر: مولانا محمد قاسم مصباحی ادروی
استاذ: جامعہ اشرفیہ مبارک پور، اعظم گڑھ، یوپی، انڈیا۔

پیش کش: ذیشان امجد، فرحان امجد قادری رضا نگر ادری، مئو، یوپی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے