Advertisement

مرنے كے بعد روحیں كہاں رہتی ہیں؟ | مرنے کے بعد روحوں کا مقام از مفتی محمد نظام الدین رضوی مصباحی

مرنے كے بعد روحیں كہاں رہتی ہیں؟ | مرنے کے بعد روحوں کا مقام

مرنے كے بعد روحیں كہاں رہتی ہیں؟ | مرنے کے بعد روحوں کا مقام


مسئلہ:

 کیا فرماتے ہیں علماے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ: قبر کے اندر مردہ کی روح رہتی ہے یا نہیں؟

الجواب:

 میت کی روح قبر کے اندر نہیں رہتی مگر جہاں کہیں بھی رہتی ہے میت سے اس کا تعلق برقرار رہتا ہے، بہار شریعت میں اس کی تفصیل یہ ہے:
مرنے کے بعد مسلمان کی روح حسب مرتبہ مختلف مقاموں میں رہتی ہے، بعض کی قبر پر، بعض کی چاہ زمزم شریف میں، بعض کی آسمان و زمین کے درمیان، بعض کی پہلے ، دوسرے ، ساتویں آسمان تک اور بعض کی آسانوں سے بھی بلند، اور بعض کی روحیں زیر عرش قندیلوں میں، اور بعض کی اعلی علیین میں مگر کہیں ہوں اپنے جسم سے ان کو تعلق بدستور رہتا ہے۔ جو کوئی قبر پر آۓ اسے دیکھتے ، پہچانتے ، اس کی بات سنتے ہیں ، بلکہ روح کا دیکھنا قرب قبر ہی سے مخصوص نہیں، اس کی مثال حدیث میں یہ فرمائی ہے ، کہ "ایک طائر پہلے قفص میں بند تھا اور اب آزاد کر دیا گیا۔" ائمہ کرام فرماتے ہیں:
 "إنّ النفوس القدسية إذا تجردت عن العلا ئق البدنية اتصلت بالملا الأعلى وترى وتسمع الكل كالمشاهد."  
 "بیشک پاک جانیں جب بدن کے علاقوں سے جدا ہوتی ہیں، عالم بالا سے مل جاتی ہیں اور سب کچھ ایسا دیکھتی سنتی ہیں جیسے یہاں حاضر ہیں۔"
 حدیث میں فرمایا: إذا مات المؤمن يخلى سوبه يشرح حيث شاء.
 " جب مسلمان مرتا ہے اس کی راہ کھول دی جاتی ہے ، جہاں چاہے جاۓ ۔ (بہار شریعت ،ص:۱۰۱، تا ۱۰۳) واللہ تعالی اعلم ۔

حوالہ: 

ماہنامہ اشرفیہ: صفحہ: ۱۱، دسمبر ۲۰۱۵ ء۔

نیچے واٹس ایپ ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے ، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔


مزید پڑھیں :



ایڈیٹر : مولانا محمد مبین رضوی مصباحی  

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے