Advertisement

کعبہ جاں کی آمد آمد ہے از مولانا محمد قاسم مصباحی

کعبہ جاں کی آمد آمد ہے

کعبۂ جاں کی آمد آمد ہے


 نورِ رحمٰں کی آمد آمد ہے 
روحِ قرآں کی آمد آمد ہے 

چاند تارو! زمیں پہ آجاؤ
شاہ خوباں کی آمد آمد ہے

مرحبا کی صدائیں گونج اٹھیں 
جانِ جاناں کی آمد آمد ہے 

تیرگی چھٹ گئی، نبوت کے 
ماہِ تاباں کی آمد آمد ہے

کفر کے منہ پہ مردنی چھائی 
جانِ ایماں کی آمد آمد ہے 

شاہ آتے رہے ہیں لیکن آج 
شاہِ شاہاں کی آمد آمد ہے 
 
کیوں نہ خوشیاں منائے سارا جہاں 
 جگ کے سلطاں کی آمد آمد ہے 

آج انسانیت بھی ہے نازاں 
فخر انساں کی آمد آمد ہے 

جان و دل آج کیوں نہ شاداں ہوں 
کعبۂ جاں کی آمد آمد ہے 

حوریں آئیں، فرشتے بھی آئے
کیسے ذی شاں کی آمد آمد ہے 

پھول گلشن کے مسکراتے ہیں 
زیبِ بُستاں کی آمد آمد ہے 

آؤ قاسم! پڑھیں درود و سلام 
شانِ یزداں کی آمد آمد ہے


نیچے واٹس ایپ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔

نتیجۂ فکر: مولانا محمد قاسم مصباحی ادروی
استاذ: جامعہ اشرفیہ مبارک پور، اعظم گڑھ، یوپی، انڈیا۔

پیش کش: ذیشان امجد، فرحان امجد قادری رضا نگر ادری، مئو، یوپی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے