کعبۂ جاں کی آمد آمد ہے
نورِ رحمٰں کی آمد آمد ہے
روحِ قرآں کی آمد آمد ہے
چاند تارو! زمیں پہ آجاؤ
شاہ خوباں کی آمد آمد ہے
مرحبا کی صدائیں گونج اٹھیں
جانِ جاناں کی آمد آمد ہے
تیرگی چھٹ گئی، نبوت کے
ماہِ تاباں کی آمد آمد ہے
کفر کے منہ پہ مردنی چھائی
جانِ ایماں کی آمد آمد ہے
شاہ آتے رہے ہیں لیکن آج
شاہِ شاہاں کی آمد آمد ہے
کیوں نہ خوشیاں منائے سارا جہاں
جگ کے سلطاں کی آمد آمد ہے
آج انسانیت بھی ہے نازاں
فخر انساں کی آمد آمد ہے
جان و دل آج کیوں نہ شاداں ہوں
کعبۂ جاں کی آمد آمد ہے
حوریں آئیں، فرشتے بھی آئے
کیسے ذی شاں کی آمد آمد ہے
پھول گلشن کے مسکراتے ہیں
زیبِ بُستاں کی آمد آمد ہے
آؤ قاسم! پڑھیں درود و سلام
شانِ یزداں کی آمد آمد ہے
نیچے واٹس ایپ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔
0 تبصرے
السلام علیکم
براے کرم غلط کمینٹ نہ کریں
شکریہ