Advertisement

وحی الٰہی کا امیں آیا ہے از فریدی صدیقی مصباحی مسقط عمان

وحی الٰہی کا امیں آیا ہے از فریدی صدیقی مصباحی مسقط عمان

وَحیِ الٰہی کا امیں آیا ہے



مرحبا فخرِ فَلَک ، فخرِ زمیں آیا ہے
خاک پر مالکِ فردوسِ بریں آیا ہے

چاہتا وہ تو ٹھہر جاتا کسی عالم میں
اُس کی حد درجہ عنایت ، وہ یہیں آیا ہے

غم سے روتی ہوئ دنیا کو ہنسانے کے لیے
پیکرِ رحم و کرم ، خندہ جبیں آیا ہے

جس کی ہستی کو ملا ، جلوۂ لَولاک لَما
صَدَفِ دہر میں ، وہ دُرّ ثَمیں آیا ہے 

مہ جبینوں سے بھلا کیسے ہو اُس کی تشبیہ
حُسن خود جس پہ فدا ہے وہ حسیں آیا ہے

لے کے سیرت میں بشیرًا وّ نذیرا کا جمال
خاتَمِ رُشد و ہدایت کا نَگیں آیا ہے
 
نقشِ پا کیوں نہ بنیں فخرِ جہاں ، رَشکِ جناں
قابَ قَوسَین کی منزل کا مکیں آیا ہے

اُس کی ہر بات میں ہے شوکتِ "وَحیٌ یُّوحٰی"
دہر میں سِرّ الٰہی کا امیں آیا ہے

اے فریدی ! جو ہے آئینۂ حُسنِ خالق
جگمگاتا ہوا وہ نورِ مبیں آیا ہے 

خاتَم ... انگوٹھی


نیچے واٹس ایپ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔

از : فریدی صدیقی مصباحی، بارہ بنکوی، مسقط عمان

 96899633908+

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے