Advertisement

اساتذہ کے نام، خوبصورت یوم اساتذہ پر شعر از توفیق احسن برکاتی


 اساتذه کے نام


نگہ بلند تو شیریں مقال رکھتے ہیں
 اساتذہ مرابے حد خیال رکھتے ہیں

وہ بخش دیتے ہیں ہر بے کمال کو دولت
عطاۓ علم کا ایسا کمال رکھتے ہیں

وہ آفتاب ہیں اہل خرد کی بولی میں 
ستارے اپنے سروں پر سنبھال رکھتے ہیں

ہر ایک گوشہ ہے علمی جلال کا مرکز 
ہمارے واسطے فکری جمال رکھتے ہیں

 شعور ان کے نقوش قدم پہ روشن ہے
 وہ حال دل میں حساب مآل رکھتے ہیں

 نصیب والوں کو ملتا ہے چشمہِ صافی
 ہیں قبلہ اور جنوب وشمال رکھتے ہیں
 لٹاتے رہتے ہیں درسوں میں اپنا جام سخا
 کرم نوازی کا اک اتصـال رکھتے ہیں

 وہ ڈالتے ہیں محبت کی شبنمی چادر
 مرے خیال کو ہر دم نہال رکھتے ہیں

 انھیں خیال میں ہلکا نہیں سمجھنا تم 
یہ ایک سچ ہے وہ گدڑی میں لعل رکھتے ہیں

یہ ایک ذرہ زمیں کا ، انھی سے چکا ہے
 وہ ایک ذرے کا اتنا خیال رکھتے ہیں

 انھوں نے کتنے تراشے ہیں علم کے موتی
وہ جوہری ہیں ، ہنر بے مثال رکھتے ہیں


نیچے واٹس ایپ ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے ، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔

از : توفیق احسن برکاتی 
استاذ : جامعہ اشرفیہ مبارک پور ، اعظم گڑھ ، یوپی ، انڈیا ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے