Advertisement

نماز پڑھنے كے بعد مصلی موڑنا كیسا ہے؟ | مصلے کا کونہ موڑنا کیسا؟

نماز پڑھنے كے بعد مصلی موڑنا كیسا ہے؟ | مصلے کا کونہ موڑنا کیسا؟

نماز پڑھنے كے بعد مصلی موڑنا كیسا ہے؟ | مصلے کا کونہ موڑنا

 کیسا ہے؟


مسئلہ : 

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مندرجہ ذیل مسئلہ میں کہ ایک حافظ قرآن صاحب رمضان المبارک میں ایک مسجد میں پنجوقتہ نماز تراویح پڑھاتے ہیں اور بعد نماز مصلے کا ایک گوشہ موڑ دیتے ہیں اور اعتراض کے باوجود ایسا کرتے رہتے ہیں اور جب متولی نے کہا تو موڑ نا چھوڑ دیا اور یہ حکمت بیان کی کہ میں اس لیے موڑ دیتا ہوں تا کہ شیطان نماز نہ پڑھے ایسی صورت میں ان کی اقتدا میں نماز ہوئی یا نہیں؟ مدلل تحریرفرمائیں۔

الجواب :

مصلے کا کونہ موڑنا نہ گناہ ہے اور نہ نا جائز۔ فتاوی رضویہ میں ہے: ابن ابی الدنیا نے حدیث روایت کی : جہاں کوئی بچھونا بچھا ہو جس پرکوئی سوتا نہ ہو اس پر شیطان ہوتا ہے۔
اس حدیث سے اس کی اصل نکل سکتی ہے اور پورا لپیٹ دینا چاہئے ۔ (فتاوی رضویہ جلد سوم صفحہ ۹۶) 
ہاں خاص یہ بات کہ شیطان اس پر نماز پڑھنے لگتا ہے، روایتوں سے ثابت نہیں ، بہار شریعت میں ہے نماز پڑھنے کے بعد مصلی لپیٹ کر رکھ دیتے ہیں یہ اچھی بات ہے کہ اس میں زیادہ احتیاط ہے مگر بعض لوگ جاۓ نماز کا صرف کونہ الٹ دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ایسا نہ کرنے سے اس پر شیطان نماز پڑھنے لگے گا یہ بے اصل ہے۔ (بہار شریعت حصہ شانزدہم صفحہ۱۰۴) 
 دیکھیے مکمل لپیٹ دینے کو دونوں کتابوں میں افضل اور بہتر لکھا ہے، تو نہ لپینا بھی نا جائز وحرام نہ ہوا چہ جائیکہ کونہ لپیٹنا، ایسے امام میں کوئی اور بات منافی امامت نہیں تو صرف اتنی بات پر اس کی امامت میں کوئی حرج نہیں ، ہاں اس کو بتا دیا جائے کہ مصلے پر شیطان کے نماز پڑھنے کی بات تم نے غلط کہی ۔ واللہ تعالی اعلم۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے