منقبت
امام احمد رضا محدث بریلوی قدس سرہ
مہرِ حق کے نور سے ضو بار ہے احمدرضا
قصرِ علم و فضل کا مینار ہے احمد رضا
یادگارِ بوحنیفہ، مظہرِ غوث الوری
جانشین حیدر کرار ہے احمد رضا
جو رسول اللہ کے دشمن ہیں، ان کے واسطے
ذوالفقار حیدری کی دھار ہے احمدرضا
یوں زمانے میں بہت سے نعت گویاں ہیں مگر
نعت گویوں کا سپہ سالار ہے احمد رضا
منطقی ہوں فلسفی ہوں یا کہ ہوں سائنس داں
زیر سب ہیں، سب کوحرفِ جار ہے احمد رضا
نام اس کا سنیوں کے دل کی دھڑکن بن گیا
عاشقوں کا سرور و سردار ہے احمد رضا
نام سے خوش ہو تو سنی، جل اٹھے تو بدعتی
حق، غلط کی جانچ کا معیار ہے احمد رضا
عشقِ احمد کے لگائے تونے پودے، اس لیے
آج تک تازہ تِرا گلزار ہے احمد رضا
دولتِ ایماں کوئی اس کی چرا سکتا نہیں
جس کے بھی دل کا تو پہرے دار ہے احمد رضا
وہ ذلیل و خوار ہے جس کو ہے تجھ سے دشمنی
تیرے دشمن پر خدا کی مار ہے احمد رضا
کیوں نہ ہو قربان قاسم تجھ پہ سو سو جان سے
تو رضائے احمد مختار ہے احمدرضا
نیچے واٹس ایپ ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے ، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔
0 تبصرے
السلام علیکم
براے کرم غلط کمینٹ نہ کریں
شکریہ