Advertisement

منقبت دس محرم کو، شہدان کربلا، امام عالی مقام امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ از فریدی صدیقی مصباحی مسقط عمان


منقبت

دس مُحَرَّم کو



شہادت سِبطِ پیغمبر نے پائ دس محرم کو
تو غم سے روپڑی ساری خدائ دس محرم کو

لہو سے سینچنے کے واسطے اسلام کا گلشن
علی کے لال نے گردن کٹائی دس محرم کو

خلیل اللہ وآدم ، نوح و موسیٰ، یونس و یوسف
ملی ظلمات سے سب کو رہائی دس محرم کو

ہمیں بھی حکم بخشا، خودبھی روزےسے رہے آقا
نبی نے یادِ موسیٰ یوں منائ دس محرم کو

بنا کر ساری بگڑی اور سجاکر گلشنِ ہستی
خدا نے لاج کتنوں کی بچائ دس محرم کو

ہراک مایوس دل میں عزم و ہمت کی سحر پھوٹی
تجلی کربلا سے ایسی آئ ، دس محرم کو

بڑا مقبول دن ہے آو مِل کر یہ دعا مانگیں
کہ ہم سے چھوٹ جائے ہر برائی دس محرم کو

اجالا بخششوں کا آکے اُس کو تھام لیتا ہے
کہ جسنے مشعلِ توبہ جَلائ دس محرم کو

نئے ظالم سے آکر پھر کوئ شبیر ٹکرائے
ترے در پر ہے اے مولیٰ دہائی دس محرم کو

سبق حاصل کریں ہم کربلا کے جانثاروں سے
ہمیں ہو جرأتوں سے آشنائی دس محرم کو

ہمیشہ کیلیے ڈر خوف سے باہر نکل آئیں
کریں ہم دل سے عَہدِ حق نوائ دس محرم کو

دعا ہے اتحادِ اہلِ حق کی اے مرے مولیٰ
ہراک رنجش کی ہو دِل سے صفائی دس محرم کو

حسینی ہوتو آپس کی یہ دوری ختم کر ڈالو
تعلق جوڑیں، روٹھے بھائی بھائی دس محرم کو

عقیدت سے سجاکر ذکرِ اہلبیت کی محفل
کریں عشاق ، تجدیدِ گدائ دس محرم کو

فریدی رہ نہ پایا آنسوؤں پر اختیار اپنا
حسینِ پاک کی جب یاد آئ دس محرم کو


نیچے واٹس ایپ ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے ، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔

از : فریدی صدیقی مصباحی، بارہ بنکوی، مسقط عمان

 96899633908+

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے