Advertisement

کیا خود کشی کرنے والا بخشا جائے گا؟ | خودکشی کرنے والے کی مغفرت از مفتی محمد نظام الدین رضوی مصباحی

کیا خود کشی کرنے والا بخشا جائے گا؟ | خودکشی کرنے والے کی مغفرت

کیا خود کشی کرنے والا بخشا جائے گا؟ | خودکشی کرنے والے کی مغفرت


مسئلہ:

کیا فرماتے ہیں علماے دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ خودکشی کرنے والوں کی مغفرت ہوتی ہے یا نہیں؟

الجواب:

خودکشی کرنے والے کی بھی مغفرت و بخشش ہوگی مگر بہت زمانے تک سخت سے سخت عذاب میں مبتلا رہے گا، پھر جب اللہ تعالی چاہے گا اسے معاف فرمادے گا۔ خودکشی کرنا گناہ کبیرہ ہے اور اہل سنت کا اجماع ہے کہ گناہ کبیرہ کے ارتکاب سے مسلمان اسلام سے خارج نہیں ہوتا، مسلمان ہی رہتا ہے ، ہاں کامل مسلمان نہیں رہتا، گناہ گار مسلمان رہتا ہے، اس لیے لمبے عذاب کے بعد اس کی بھی مغفرت ہو جاۓ گی، یا خدا کی رحمت پہلے ہی دامن عفو میں جگہ دے دے تو اس کا نصیب۔ ہاں اگر کوئی بد قسمت اس گناہ کبیرہ کو حلال جان کر خودکشی کرے تو اس کی مغفرت کبھی نہ ہوگی کہ اسے حلال جانا کفر ہے اور کفر کبھی بخشا نہ جاۓ گا۔
 ارشاد باری ہے:
إِنَّ اللَّهَ لَا يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَٰلِكَ لِمَن يَشَاءُ ۚ
 بے شک اللہ شرک (وکفر) کو نہ بخشے گا اور اس کے سوا دوسرے گناہ جس کے لیے چاہے بخش دے گا۔ (قرآن حکیم ) واللہ تعالی اعلم.

حوالہ : 

ماہنامہ اشرفیہ : صفحہ : ۱۰ و ۱۱ ، دسمبر ۲۰۱۵ ء ۔

نیچے واٹس ایپ ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے ، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔


مزید پڑھیں :



ایڈیٹر : مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے