Advertisement

آمد مصطفیٰ (صلی اللّٰهُ تعالیٰ علیہ وسلم) مرحبا مرحبا از مولانا محمد قاسم مصباحی

آمد مصطفیٰ (صلی اللّٰهُ تعالیٰ علیہ وسلم) مرحبا مرحبا
 

آمد مصطفیٰ (صلی اللّٰهُ تعالیٰ علیہ وسلم) مرحبا مرحبا 


تیرگی چھٹ گئی دور اندھیرا، ہوا آگئے مصطفٰی آگئے مصطفٰی 
نور سے کل جہاں جگمگانے لگا، آگئے مصطفٰی آگئے مصطفٰی 

نور کی صبح ہے، نور کی رات ہے، نور کا ابر ہے، نوری برسات ہے 
نورِ والشمس کی  پھیلی ہر سو ضیا، آگئے مصطفٰی آگئے مصطفٰی  

حور و غلماں ہیں جنت سے آۓ ہوئے، بام و در نور میں ہیں نہاۓ ہوئے 
آمنہ تیرا گھر رشکِ جنت بنا، آگئے مصطفٰی آگئے مصطفٰی 

بہرِ آداب و تسلیم کعبہ جھکا، تھر تھرا کے ہر اک بت زمیں پر گرا 
دور کعبے سے لوثِ بُتاں ہوگیا ، آگئے مصطفٰی آگئے مصطفی

پہلے آراستہ کی گئیں یوں جناں، ہر مکاں کی ہوئیں آئینہ بندیاں 
 پھر سنایا گیا مژدۂ جاں فزا،  آگئے مصطفٰی آگئے مصطفٰی

باوضو ہوکے شبنم سے گل باغ کے، شادماں ہوگئے، مسکرانے لگے 
نغمۂ بلبلاں سے چمن گونج اٹھا، آگئے مصطفٰی آگئے مصطفٰی 

خشک ساوہ ہے، نہر سماوا رواں، آج کسریٰ کا شق ہو گیا ہے مکاں 
ہوگیا سرد فارِس کا آتش کدہ آگئے مصطفیٰ آگئے مصطفیٰ 
 
لات و عُزٰی، ہبل میں مچی کھلبلی، رخ پہ ابلیس کے چھاگئی مردنی 
قصرِ باطل میں ہے آگیا زلزلہ، آگئے مصطفیٰ آگئے مصطفیٰ

ہر طرف ہے خوشی آگئی  بارہویں،  جھومتا ہے فلک، وجد میں ہے زمیں 
بارہ برجوں سے اک اک ستارہ جھکا، آگئے مصطفٰی آگئے مصطفٰی 

ابرِ رحمت کی کیا آب پاشی ہوئی، گلشنِ دہر کی ہر کلی کھِل اٹھی
ہر طرف گونج اٹھی مرحبا کی صدا، آگئے مصطفٰی آگئے مصطفٰی  

چَھٹ گئیں دہر سے ظلم کی بدلیاں، زندہ در گور ہوں گی نہ اب بچیاں
اب یتیموں پہ ہوگا نہ جور و جفا، آگئے مصطفٰی آگئے مصطفٰی 

آگئی ہے ولادت کی پیاری گھڑی، ہر زباں پر ہے نعتِ نبی کی لڑی 
تم بھی قاسم کرو وردِ صلِّ علیٰ، آگئے مصطفٰی آگئے مصطفٰی


نیچے واٹس ایپ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔

نتیجۂ فکر: مولانا محمد قاسم مصباحی ادروی
استاذ: جامعہ اشرفیہ مبارک پور، اعظم گڑھ، یوپی، انڈیا۔

پیش کش: ذیشان امجد، فرحان امجد قادری رضا نگر ادری، مئو، یوپی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے