Advertisement

بیوی طلاق کی مدعیہ ہے اور شوہر منکر تو ایسی صورت کا کیا حکم ہے؟

مسئلہ : 

 زید نے اپنی بیوی سلمہ پر بے انتہا ظلم کیا۔ سلمہ اپنے میکے چلی آئی۔  سلمہ کا بیان ہے کہ اس کے شوہر نے اسے چار پانچ مرتبہ طلاق دی ہے مگر عورت کے پاس طلاق کے بارے میں کوئی گواہ نہیں ہے ۔ اور شوہر طلاق دینے کا اقرار نہیں کرتا تو اس صورت میں سلمہ کیا کرے ؟

 الجواب :

 سلمہ اگراپنے شوہر زید کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی ہے اور شوہر طلاق دینے کا اقرار نہیں کرتا ہے توسلمہ صبر کرے اور یا توجس طرح بھی ممکن ہو اس سے طلاق حاصل کرے کہ جب عورت کے پاس کوئی گواہ نہ ہو توصرف اس کا بیان کہ میرے شوہر نے مجھے چار پانچ مرتبہ طلاق دی ہے فضول ہے ۔ تا وقتیکہ شوہر اقرار نہ  کرے اور سلہ کو طلاق دینے کا یقین ہے توجس طرح بھی ہو سکے روپیہ وغیرہ دے کر زید سے چھٹکارہ حاصل کرے ۔ اگر اس طرح بھی نہ چھوڑے تو جیسے بھی ممکن ہو اس سے دور رہے ۔ وھو تعالی اعلم۔

حوالہ : 

فتاوی فیض الرسول ، جلد دوم ، صفحہ : ۱۵۵ ، مطبوعہ : شبیر برادرز ، اردو بازار ، لاہور۔


نیچے واٹس ایپ ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے ، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔

مزید پڑھیں : 



ایڈیٹر: مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے