Advertisement

وقت کی پکار از فریدی صدیقی مصباحی مسقط عمان

 وقت کی پکار


یزیدی ظلم کے آگے، حسینی کارواں رکھدیں
چلو ہم کربلا میں، پھر متاعِ جسم وجاں رکھدیں

صداقت کو بچانے کے لیے لڑجائیں طوفاں سے
ہراک آندھی کےآگے،عشق کا کوہ گراں رکھدیں

ہمیں مظلوم و بیکس عزتیں آواز دیتی ہیں
چراغِ قوم کے آگے، چلو فانوسِ جاں رکھدیں

ستم کی دھوپ،نفرت کی زمیں اورغم کی ہے آندھی
چلو امت پہ ہم چارہ گری کا سائباں رکھدیں

اِدھر عشق نبی ہے ، اور اُدھر ہے مادّی طاقت
جہاں کے سامنے پھر بدر کی ہم داستاں رکھدیں

دکھادیں ظلم کی لہروں کو جذبہ سرفروشی کا
اتر کر سینۂ طوفاں میں اپنی کشتیاں رکھدیں

سبھی اکبر،سبھی اصغر،سبھی "حُر"ساتھ میں لیکر
چلوحق کی حمایت میں ہراک پِیر و جواں رکھدیں

جوسوئے ہیں،جوغافل ہیں،اُنھیں بیدارکرکے ہم
دلوں میں غیرتِ ملت کا جوشِ بیکراں رکھدیں

فضاؤں کو اگر ظلم و جفا سے پاک کرنا ہے
بلالی عزم لیکر حق پرستی کی اذاں رکھدیں

محبت کے لیے دیوانگی حُسنِ محبت ہے
خموشی توڑ کر اب عشق کی بیتابیاں رکھدیں

شہادت کے لئے اپنا سرِ تسلیم خم کر کے
ہم اپنے رٗوےہستی پرجمالِ جاوداں رکھدیں

جہاں اِس دور کے نمرود کی آتش فشانی ہے
وہیں پر ہم بَراہیمی گلوں کا آشیاں رکھدیں

تکبرٹوٹ جائے جس سے تاج و تخت والوں کا
شجاعت کی زباں سے ہم صداقت کابیاں رکھدیں

چلو اٹّھو فریدی ! بولنے کا وقت آیا ہے
زبان و لب سےکرکے دُورہم خاموشیاں رکھدیں


نیچے واٹس ایپ ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے ، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔

از : فریدی صدیقی مصباحی، بارہ بنکوی، مسقط عمان

 96899633908+

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے