Advertisement

شوہر طلاق سے منکر ہو اور عورت قسم کے ساتھ بیان کرتی ہے کہ مجھے پانچ چھ طلاق دی ہے تو کیا حکم ہے ؟ طلاق کے مسائل

مسئلہ :

ہندہ بحلف بیان کرتی ہے کہ میرے شوہر نے رات میں مجھے پانچ چھ طلاق دی ہے اور شوہر بھی حلف کے ساتھ بیان کرتا ہے کہ میں نے طلاق نہیں دی ہے تو اس کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے ؟ بیان فرماکر عنداللہ مابورہوں ۔

الجواب : 

 شوہر نے اگر واقعی تین طلاق دیدی ہے تو اس کی عورت ہندہ اس پر حرام ہوگئی بغیر حلالہ کے دوبارہ وہ اس کے نکاح میں نہیں آسکتی ۔
 قال الله تعالى :
فَإِن طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُۥ مِنۢ بَعْدُ حَتَّىٰ تَنكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُۥ ۗ (پ : ۲ ، رکوع ۱۳ )
 اور طلاق دے کر شوہر کا انکارکرنا خدائے تعالی کے یہاں کچھ فائدہ نہ دے گا بلکہ وہ زانی ہو گا اور سخت عذاب میں مبتلا ہو گا ۔ لیکن صرف عورت کے بیان سے طلاق ثابت نہ ہوگی تاوقتیکہ شوہر اقرار نہ کرے ۔ اور اس معاملہ میں عورت کی قسم فضول ہے اس لئے کہ وہ مدعیہ ہے اور مرد کی قسم معتبر ہے ۔ جیسا کہ حدیث شریف میں ہے البينة على المدعى واليمين على من انکر ۔ لیکن عورت کو اگر یقین ہے کہ وہ تین طلاقیں دے چکا ہے تو جس طرح بھی ممکن ہو پیسہ وغیرہ دے کر اس سے رہائی حاصل کرے ۔ اور اگر وہ اس طرح بھی نہ چھوڑے تو عورت اسے اپنے اوپر قابونہ دے ۔ اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو کبھی اپنی خواہش سے اس کے ساتھ میاں بیوی جیسا تعلق نہ قائم کرے ورنہ مرد کے ساتھ وہ بھی سخت گنہگار مستحق عذاب نار ہوگی ۔
 قال الله تعالى :
لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا ۚ
 وهوتعالى أعلم۔

حوالہ :

فتاوی فیض الرسول جلد دوم، صفحہ : ۱۶۵ ، مطبوعہ : شبیر برادرز ، اردو بازار ، لاہور۔

نیچے واٹس ایپ ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے ، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔


مزید پڑھیں : 



ایڈیٹر : مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے