Advertisement

محرم الحرام میں تعزیہ بنانا، ماتم، کرنا مرثیہ پڑھنا کیسا ہے ؟ از محمد عادل مصباحی


محرم الحرام میں تعزیہ بنانا، ماتم، کرنا مرثیہ پڑھنا کیسا ہے ؟ 

مسئلہ :

 محرم الحرام میں تعزیہ بنانا، ماتم، کرنا مرثیہ پڑھنا کیسا ہے؟؟ 

بسم الله الرحمن الرحیم


الجواب بعون الله الملک الوھاب :- 

محرم الحرام میں اس قسم کا تعزیہ بنانا جیساکہ آج رواج ہے بالکل ناجائز ہے ہاں اگر امام حسین رض الله عنہ کے روضے کی صحیح نقل کا تعزیہ بناتا ہے اور اسکے ساتھ ممنوعات کا ارتکاب نہیں کرتا، اس کو بطورِ تبرک و زیارت گھر میں رکھتا ہے، یہ امر مباح ہے کہ اس کی اصل تابوت سکینہ ہے جس میں انبیاۓ کرام علیہم السلام کے تبرکات،  ان کے مکانات کی تصاویر تھیں، اس سے تبرک کا حصول اور اس کی تعظیم و توقیر کی گئی تھی ۔
       مگر فی زماننا روضۂ حسین رضی الله عنہ کی نقل صحیح بنانے سے بھی احتراز کا حکم ہے کیونکہ اس میں روافض و اہلِ بدعت سے مشابہت ہے۔ 
           فتاویٰ رضویہ میں  ہے :-
”مگر اب اس نقل میں بھی اہل بدعت سے مشابہت ہے۔ اور تعزیہ داری کا خدشہ ہے، اور آئندہ اپنی اولاد کے لئے ابتلاۓ بدعات کا اندیشہ ہے۔ 
      اور حدیث میں آیا ہے:-
اتقوا مواضع التھم۔“ ( فتاویٰ رضویہ، ج :٢٤ ، ؃: ۵۱۴ ، رضا فاؤنڈیشن جامعہ نظامیہ رضویہ)
    ماتم کرنا، مرثیہ پڑھنا یوں ہی روافض کے پڑھے ہوۓ مرثیے اپنے مائک باکس میں بجانا یا کسی اور طریقے سے سننا سب نا جائز ہے کہ مرثیہ پڑھنا بحکمِ حدیث خود ممنوع  اور روافض کے مرثیے مزید بے سرو پا کی باتوں پر مشتمل ہوتے ہیں حدیث میں ان سے ، ان کی باتوں سے بچنے کا حکم ہے۔ 
      بخاری شریف میں ہے:-
   ”عن عبدالله رضی الله عنہ عن النبی ﷺ قال: لیس منا من ضرب الخدود و شق الجیوب و دعا دعویٰ الجاھلیة۔ “ (بخاری، ج ١ ؃ : ٤٦٣ ، دار ابن کثیر بیروت) 
امام احمد بن حنبل میں ہے:
”نھی رسول الله صلی الله عليه وسلم عن المراثی ۔“ (مسند امام احمد بن حنبل، ج، ٤ ؃ ٣٥٦، المکتب الاسلامی بیروت)
مسلم شریف میں ہے :
” فایاکم و ایاھم لا یضلونکم ولا یفتلونکم۔“ (مقدمۃ الامام المسلم) ۔ والله اعلم۔

            

کتبہ :

 محمد عادل المصباحی

المتخصص فی الفقہ الاسلامی
تحت امام اعظم تدریب افتا


الجواب صحیح و المجیب مثاب : 

مفتی محمد اظہار امجدی 
غفر لہ و لوالدیہ 
۶/ محرم الحرام، ۴۴ ھ مطابق ۵/ اگست ۲۰۲۲ ء 


مزید پڑھیں : 



ایڈیٹر: مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے