Advertisement

محرم الحرام کا چاند دیکھتے ہی نئے سال کی مبارک بادی دینا کیسا ہے ؟ از محمد عادل مصباحی


محرم الحرام کا چاند دیکھتے ہی نئے سال کی مبارک بادی دینا کیسا ہے ؟ 


مسئلہ : 

 محرم الحرام کا چاند دیکھتے ہی نئے سال کی مبارک بادی دینا ،خوشیاں منانا اور ہیپی نیو ایئر کہنا کیسا ہے ؟ جب کہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ غم کا چاند ہے پھر مبارک بادی اورخوشی کس چیز کی۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم


الجواب :

 محرم الحرام کا چاند دیکھ کر ہیپی نیوایئر بول کر خوشی کا اظہار کرنا، مبارک بادی دینا شرعاًجائز ہے اور لوگوں کا محرم کو غم کا چاند بتا کر اس کی مبارکبا دی اور خوشی کو ممنوع ٹھہرا نا درست نہیں اولاًتو اس لیے کہ  شرع نے محرم الحرام کے چاند کی مبارک بادی کو منع نہیں کیا اور جس چیز سے شرع منع نہ کرے وہ امر جائز ہوتا ہے ۔
سنن ترمذی میں ہے:
”الحلال ما أ حل اللہ فی کتابہ و الحرام ماحرم اللہ فی کتابہ و ما سکت عنہ فھو مما عفا عنہ“۔ (سنن ترمذی ،کتاب اللباس ،ص :۴۳۴، دار الکتب العلمیہ)
ثانیاً یہ کہ یہ مبارکبادی درحقیقت اس نعمت کے شکر کا اظہار ہے جو اللہ تعالی نے بشکل عمر بندے کو عطا فرمائی ہے، بندہ خوشی مناتا ہے کہ اللہ تعالی نے اسے ایک اور نیا سال نصیب کیا تا کہ اس میں اور حکم رب کی بجاآوری کرے اس لحاظ سے بھی مبارکبادی شرعاً جائز  ہے ۔
ہاں اگر کوئی شخص طریقت ناصبیت اختیار کرتے ہوئے بغض اہل بیت میں محرم الحرام کی مبارک بادی  دیتا ہے، خوشی مناتا ہے، تو ان سے تشبیہ کی بنیاد پر اس کا یہ فعل ممنوع ہے اوروہ  خود بد بخت  ہے ہے کہ بغض اہل بیت رکھتا ہے ۔
سنن ابی داؤد میں ہے:
”من تشبہ بقوم فھو منھم“۔ (سنن ابی داؤد ،کتاب اللباس)

کتبہ :

 محمد عادل المصباحی

المتخصص فی الفقہ الاسلامی
تحت امام اعظم تدریب افتا


الجواب صحیح و المجیب مثاب : 

مفتی محمد اظہار امجدی 
غفر لہ و لوالدیہ 
۶/ محرم الحرام، ۴۴ ھ مطابق ۵/ اگست ۲۰۲۲ ء 


مزید پڑھیں : 



ایڈیٹر: مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے