Advertisement

منقبت درشان شہیدان کربلا رضى الله تعالى عنہم از مولانا محمد قاسم مصباحی


 منقبت 

درشانِ شہیدان کربلا رضى الله تعالى عنہم


 کتنے ہیں ذی وقار شہیدانِ کربلا 
رفعت کے تاج دار شہیدانِ کربلا

 اسلام کے درخت کو سینچا ہے خون سے
 ہیں دین کی بہار شہیدانِ کربلا 

الفت تمہاری کیوں نہ ہمارے دلوں میں ہو
 رب کو ہے تم سے پیار شہیدانِ کربلا

 لاۓ کوئی مثال کہاں سے کہاں ملے ؟ 
تم سا وفا شعار شہیدانِ کر بلا

 آتے ہی ذکرِ پاک تمہارا زبان پر
 دل کو ملا قرار شہیدانِ کربلا

 تم پاک ہستیوں پہ خدائے رحیم کی
رحمت ہو بے شمار شہیدانِ کربلا

 یہ ہے تمہارے خون کا صدقہ کہ بن گیا
صحرا بھی لالہ زار شهیدانِ کربلا

 اک جان کیا ہزاروں بھی جانیں ملیں اگر
تم پر کروں شار شہیدانِ کربلا

 مقبولِ بارگاہ ہو قاسم کی منقبت
 پاۓ قلم نکھار شہیدانِ کربلا


نتجۂ فکر: مولانا محمد قاسم مصباحی ادروی
استاذ : جامعہ اشرفیہ مبارک پور ، اعظم گڑھ ، یوپی ، انڈیا ۔

پیش کش : فرحان امجد قادری رضا نگر ادری ، مئو ، یوپی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے