منقبت
مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی علیہ الرحمہ
اللّٰہُ غنی عظمتِ مخدومِ کچھوچھا
افلاک پہ ہے شہرتِ مخدومِ کچھوچھا
وہ باغِ علی، گلشنِ زَیرا کے گلِ تر
کتنی ہے بھلی نَکہتِ مخدومِ کچھوچھا
ہے آپ کی چوکھٹ پہ بلندی کا بھی سر خم
کیا سمجھے کوئی رفعتِ مخدومِ کچھوچھا
محروم نہیں اس درِ والا کے بھکاری
پاتے ہیں سبھی برکتِ مخدومِ کچھوچھا
مجبور ہوں، لاچار، مصیبت کا ہوں مارا
اک نظرِ کرم حضرتِ مخدومِ کچھوچھا
اے کاش میں بن جاؤں درِ پاک کا خادم
مل جائے مجھے خدمتِ مخدومِ کچھوچھا
ملتا ہے سکوں روح کو، دل ہوتا ہے شاداں
کرتا ہوں جو میں مدحتِ مخدومِ کچھوچھا
اس دل میں اندھیروں کا گزر ہو نہیں سکتا
جس کو ہے ملی طلعتِ مخدومِ کچھوچھا
قاسم پہ بھی لِلّٰہ عنایت کی نظر ہو
اے آلِ نبی حضرتِ مخدومِ کچھوچھا
نیچے واٹس ایپ ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے ، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔
0 تبصرے
السلام علیکم
براے کرم غلط کمینٹ نہ کریں
شکریہ