Advertisement

منقبت مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی علیہ الرحمہ از مولانا محمد قاسم مصباحی



منقبت 

مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی علیہ الرحمہ 



 اللّٰہُ غنی عظمتِ مخدومِ کچھوچھا
افلاک پہ ہے شہرتِ مخدومِ کچھوچھا

وہ باغِ علی، گلشنِ زَیرا کے گلِ تر
کتنی ہے بھلی نَکہتِ مخدومِ کچھوچھا 

ہے آپ کی چوکھٹ پہ بلندی کا بھی سر خم 
کیا سمجھے کوئی رفعتِ مخدومِ کچھوچھا 

محروم نہیں اس درِ والا کے بھکاری 
پاتے ہیں سبھی برکتِ مخدومِ کچھوچھا 

مجبور ہوں، لاچار، مصیبت کا ہوں مارا 
اک نظرِ کرم حضرتِ مخدومِ کچھوچھا 
اے کاش میں بن جاؤں درِ پاک کا خادم 
مل جائے مجھے خدمتِ مخدومِ کچھوچھا 

ملتا ہے سکوں روح کو، دل ہوتا ہے شاداں 
کرتا ہوں جو میں مدحتِ مخدومِ کچھوچھا

اس دل میں اندھیروں کا گزر ہو نہیں سکتا
جس کو ہے ملی طلعتِ مخدومِ کچھوچھا

قاسم پہ بھی لِلّٰہ عنایت کی نظر ہو
اے آلِ نبی حضرتِ مخدومِ کچھوچھا



نیچے واٹس ایپ ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے ، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔

نتجۂ فکر: مولانا محمد قاسم مصباحی ادروی
استاذ : جامعہ اشرفیہ مبارک پور ، اعظم گڑھ ، یوپی ، انڈیا ۔

پیش کش : ذیشان امجد، فرحان امجد قادری رضا نگر ادری ، مئو ، یوپی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے