Advertisement

در شان امام عشق و محبت مؤذنِ رسول سیدنا بلال حبشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ از مولانا محمد قاسم مصباحی


منقبت 

 درشان امام عشق و محبت مؤذنِ رسول سیدنا بلال حبشی

 رضی اللہ تعالیٰ عنہ 


(تاریخ وصال: 20/محرم الحرام، 20 ھ)



کون جانے کیا ہی تیری شان و عظمت ہے بلال
تیری رفعت پہ تو خود حیران رفعت ہے بلال

نازشِ صبر و رضا ،شانِ عزیمت ہے بلال 
پیکرِ ہمت، سراپا استقامت ہے بلال

فتحِ مکہ جب ہوئی کعبے کی چھت سے دی اذاں
اللہُ اللہُ کیسی تیری شان و شوکت ہے بلال

تونے کی سچی محبت مصطفیٰ سے اس لیے 
نام تیرا عاشقوں کے دل کی راحت ہے بلال 

خواب میں آکر بلائیں بارگاہ ناز میں 
تجھ سے کتنی شاہ بطحا کو محبت ہے بلال 
 
عشق کرنا سیکھتی ہے تجھ سے دنیا آج بھی 
زندگی تیری کتابِ عشق و الفت ہے بلال 

تو امامِ عاشقاں ہے اس میں کوئی شک نہیں 
ہر نمازِ عشق میں تیری امامت ہے بلال 

ظلم تو سہتا رہا لیکن اَحد کہتا رہا 
جس کے آگے ظلم ہارا، تیری ہمت ہے بلال

ہر مؤذن کا تجھے سردار، آقا نے کہا
مثلِ مَِہر و مَہ عیاں تیری فضیلت ہے بلال
 
حشر کے دن اونٹنی پر دیتا آۓ گا اذاں 
بارگاہِ حق میں تیری کتنی عزت ہے بلال 

تیرے صدقے ہوگیا قاسم پہ یہ فضلِ خدا
اس کے حصّے میں بھی آئی تیری مدحت ہے بلال

ہے تِرا مدّاح قاسم اور تو ممدوح ہے 
ناز ہے ہے اس پر کہ مجھ کو تجھ سے نسبت ہے بلال


نیچے واٹس ایپ ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے ، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔

نتجۂ فکر: مولانا محمد قاسم مصباحی ادروی
استاذ : جامعہ اشرفیہ مبارک پور ، اعظم گڑھ ، یوپی ، انڈیا ۔

پیش کش : فرحان امجد قادری رضا نگر ادری ، مئو ، یوپی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے