Advertisement

جھوٹ بولنا کب جائز ہے؟


سوال:

کن صورتوں میں جھوٹ بولنا جائز ہے ؟


جواب:

تین صورتوں میں جھوٹ بولنا جائز ہے یعنی اس میں گناہ نہیں ، ایک جنگ کی صورت میں کہ یہاں اپنے مقابل کو دھوکہ دینا جائز ہے، اسی طرح جب ظالم ظلم کرنا چاہتا ہو اس کے ظلم سے بچنے کے لیے بھی جائز ہے ۔ دوسری صورت یہ ہے کہ دو مسلمانوں میں اختلاف ہے اور یہ ان دونوں میں صلح کرانا چاہتا ہے مثلا ایک کے سامنے یہ کہدے کہ وہ تمھیں اچھا جانتا ہے، تمھاری تعریف کرتا تھا یا اس نے تمھیں سلام کہلا بھیجا ہے اور دوسرے کے پاس بھی اسی قسم کی باتیں کرے تاکہ دونوں میں عداوت کم ہوجائے اور صلح ہوجائے ، تیسری صورت یہ ہے کہ بی بی کو خوش کرنے کے لیے کوئی بات خلاف واقع کہدے۔

حوالہ :

بہار شریعت حصہ 16 ص 520 مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی۔

نیچے واٹس ایپ ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے ، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔


مزید پڑھیں : 


ایڈیٹر: مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے