Advertisement

دیوبندی لڑکے سے سنی لڑکی کا نکاح پڑھنا کیسا ہے ؟ دیوبندی سے شادی کرنا کیسا ہے ؟

مسئلہ :

زید سنی صحیح العقیدہ ہے، اس نے اپنی لڑکی کا رشتہ دیوبندی کے یہاں کیا ۔ بارات آئی بکر جو کہ عالم دین ہے اس سے نکاح پڑھنے کو کہا بکر نے انکار کر دیا اور مسئلہ کی کتاب بہارشریت ، سنی بہشتی زیور وغیرہ کھول کر دکھایا کہ دیوبندی کا نکاح پڑھنا جائز نہیں ہے، اس پر زید نے کہا کہ کیا یہ آسمانی کتاب ہے ؟ اس میں اپنی طرف سے من گھڑت لکھا ہے، خالد جو کہ صرف حافظ ہے اس نے نکاح پڑھ دیا ۔ عند الشرع زید کا کیا حکم ہے ؟ خالد جو کہ صرف حافظ ہے اس کا کیا حکم ہے ؟ بکر جو کہ عالم ہے اس کا کہنا درست ہے یا نہیں ؟ اور جن لوگوں نے زید کا ساتھ دیا ان کا کیا حکم ہے ؟ 


الجواب :

 دیوبندی اپنے کفریات قطعیہ مندرجہ حفظ الایمان . صفحہ ۸ ، تحذیرالناس صفحہ ۳ ، ۱۴، ۲۸ اور براہین قاطعہ صفحہ ۵۱ بنا پر بمطابق فتوی حسام الحرمین کا فرومرتد ہیں اور مرتد کا نکاح کسی سے ہرگز نہیں ہوسکتا۔ جیسا کہ فتاوی عالمگیری جلداول ۲۶۳ میں ہے "لایجوز للمرتد ان يتزوج مرتدة ولامسلمة ولا كافرة اصلية وكذ لك لايجوز نكاح المرتدة مع احد كذا فى المبسوط" یعنی مرتد کا نکاح مرتدہ، مسلمہ اور کافرہ اصلیہ کسی سے جائز نہیں اور ایسے ہی مرتدہ کا نکاح کسی سے جائز نہیں ایسا ہی مبسوط میں ہے ۔ لہاذا حافظ مذکور نے دیوبندی کا نکاح جو سنیہ لڑکی سے پڑھایا، وہ نہ ہوا، پیسہ کی لالچ میں اس نے زنا کا دروازہ کھولا اس پر لازم ہے کہ مجمع عام میں علانیہ توبہ واستغفار کرے نکاح نہ ہونے کا اعلان کرے اور نکاحانہ پیسہ بھی واپس کرے اگر وہ ایسا نہ کرے تو سب مسلمان اس حافظ کا سختی کے ساتھ بائیکاٹ کریں، قال اللہ تعالی
وَإِمَّا يُنسِيَنَّكَ ٱلشَّيْطَٰنُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ ٱلذِّكْرَىٰ مَعَ ٱلْقَوْمِ ٱلظَّٰلِمِينَ ( پ ۷ ، رکوع ۱۴ )
اور بہارشریت سنی بہشتی زیور کے بارے میں یہ کہنا کہ کیا یہ آسمانی کتاب ہے ؟ اس میں اپنی طرف سے من گھڑت لکھا گیا ہے، گمراہی و بد مذہبی ہے ۔ لہذا زید کو علانیہ توبہ واستغفار کرا یا جائے اور جن لوگوں نے زید کا ساتھ  دیا وہ بھی گنہگار ہوئے، انھیں بھی توبہ کر نا چاہئے اور عالم دین بکر نے شریعت کے مطابق صحیح اور درست کہا ۔ وھوتعالى أعلم ۔


حوالہ : 

فتاوی فیض الرسول جلد سوم ، صفحہ : ۳۲۴ و ۳۲۵ ، مطبوعہ : شبیر برادرز ، اردو بازار ، لاہور۔

مزید پڑھیں :


ایڈیٹر: مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے