Advertisement

بہو خسر پر بدکاری کا الزام لگاۓ تو حرمت مصاہرت ثابت ہو گی یا نہیں ؟ از مولانا محمد شان رضا مصباحی


بہو خسر پر بدکاری کا الزام لگاۓ تو حرمت مصاہرت ثابت

 ہو گی یا نہیں ؟


مسئلہ : 

ہندہ یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ اس کے خسر( سسر) نے  اس کے ساتھ حرام کاری کی ہے مگر خسر انکار کر رہا ہے اور ہندہ کے پاس گواہ نہیں تو ایسی صورت میں کیا حکم ہے

بسم اللہ الرحمن الرحیم

     الجواب:

 صورت مذکورہ میں حرمت مصاہرت ثابت نہیں ہوگی کیونکہ ہندہ کا دعویٰ بلا دلیل ہے کہ زنا کے شرعی ثبوت کے لئے عینی مشاہدہ کے چار عادل گواہوں کا ہونا ضروری ہے جنہوں نے ہندہ اور اس کے خسر کو سرمہ دانی میں سلائی کے مثل حالت بدکاری میں دیکھا ہو، اولا تو زنا کا ثبوت ہی نہیں مزید یہ کہ خسر انکار کر رہا ہے  ، بالفرض اگر ہندہ کا خسر زنا کا اقرار بھی کر لے تب بھی قضیہ مرتفع نہیں ہوگا کیونکہ ابھی شوہر کی جانب سے ہندہ کے الزام یا والد کے اقرار کی تصدیق ضروری ہے ، اگر شوہر نے ہندہ کی تصدیق کر دی تو اب وہ حرام ہو گئی اور اگر اپنے والد کے انکار پر فیصلہ دیا تو بدستور نکاح میں رہے گی 
شوہر کی تصدیق و اعتراف کی شرط اس لئے  ہے تاکہ کوئی بھی سسر جو اپنی بہو سے ناراض ہو اور اسے اپنے بیٹے سے جدا کرانا چاہتا ہو تو اس طرح کے گناہ کا اقرار کر کے جدا نہ کرا سکے
 حاصل یہ کہ شوہر ہندہ کے الزام یا اپنے والد کے اقرار کو جب مان لے گا تو اس پر وہ حرام ہو جاۓ گی، شوہر متارکہ کرکے فوراً جدا ہو جائے 
رد المحتار میں ہے:  لا تحرم على أبيه أو ابنه إلا أن يصدقاه أو يغلب على ظنهما صدقه ( كتاب النكاح،  فصل في المحرمات، ج : ٤ ، ص: ١٠٨) ۔
ہندیہ میں ہے: فإن وقع عنده صدقه وجب قبوله ( جو: ٥ ، ص: ٣١٢) ۔
در المختار میں ہے: وبحرمة المصاهرة لا يرتفع النكاح حتى لا يحل لها التزوج بآخر  إلا  بعد المتاركة وانقضاء العدة ( فصل فی المحرمات، ج: ٤ ، ص: ١١٤)  ۔  والله تعالی  اعلم۔


کتبہ : 

محمد شان رضا مصباحی بریلی 

المتخصص فی الحدیث بالجامعۃ الاشرفیہ مبارک فور ، اعظم جراہ ، یوفی ۔

الجواب صحیح : 

حضرت مفتی محمد نسیم مصباحی صاحب قبلہ
دارالافتاء و القضاء : الجامعۃ الاشرفیہ مبارک فور ، اعظم جراہ ، یوفی ۔


مزید پڑھیں : 



ایڈیٹر: مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے