Advertisement

تلوار سے جانور ذبح کرنا کیسا ہے ؟

مسئلہ:

بعض جگہ لوگ قربانی کے جانور تلوار سے ذبح کرتے ہیں تو اس طرح ذبح کرنا کیسا ہے؟ بینوا توجروا


الجواب:


تلوار سے اسلامی طریقے پر ذبح کرے تو کوئی حرج نہیں ۔ اور اگر اس طرح ذبح کرے کہ سر کٹ کر جدا ہو جائے تو مکروہ ہے مگر اس جانور کا گوشت حلال ہوگا۔
حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمة والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ اس طرح ذبح کرنا کہ سر کٹ کر جدا ہو جائے مکروہ ہے مگر وہ ذبیحہ کھایا جائے گا یعنی کراہت اس فعل میں ہے نہ کہ ذبیحہ میں۔ ملخصاً[بہار شریعت ج: 3، ص: 317].
اور ہدایہ اخیرین میں ہے:
ومن بلغ بالسكين النخاع أو قطع الرأس كره له ذلك وتؤكل ذبيحته [المرغيناني، الهداية في شرح بداية المبتدي، ٤/٣٥٠] والله تعالى أعلم۔

حوالہ:

فتاوی فقیہ ملت معروف بہ فتاوی مرکز تربیت افتا ج: 2، ص: 239، 240، مطبوعہ: شبیر برادرز، لاہور۔



مزید پڑھیں:

ایڈیٹر: مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے