مسئلہ:
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید نے بکرے کی قربانی کرائی اور اپنی پسند کا گوشت جن حصوں کا پسند کیا نکال لیا، بعد میں بچے گوشت کی بوٹیاں تیار کرا کر اس کے دو حصے کئے غریبوں اور رشتہ داروں میں تقسیم کر دیا۔ اور جو پسندیدہ گوشت تھا گھر میں استعمال کیا۔ کیا ایسی حالت میں زید کی قربانی درست ہے ؟
الجواب:
قربانی کے گوشت کا رشتہ داروں احباب اور فقیروں میں تقسیم کرنا ضروری نہیں ۔ بہتر اور مستحب ہے۔ اگر کل گوشت زید خود ہی رکھ لیتا۔ گھر میں ہی استعمال کر لیتا تو بھی اس کی قربانی صحیح ہوتی۔ زیادہ سے زیادہ یہ بات غیرمناسب ہوگی۔ کہ گوشت کاعمدہ حصہ اپنے لیے رکھ لیا۔
لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتّٰى تُنْفِقُوْا مِمَّا تُحِبُّوْنَ (آل عمران:۹۲). والله تعالی اعلم
حوالہ:
فتاوی بحرالعلوم، ج:٥ ، ص: 189 و 190، شبیر برادرز، اردو بازار لاہور۔
0 تبصرے
السلام علیکم
براے کرم غلط کمینٹ نہ کریں
شکریہ