Advertisement

جامعہ گلشن مصطفی نسواں اجمالی جائزہ ! مفتی محمد ایوب مصباحی


جامعہ گلشن مصطفی نسواں: اجمالی جائزہ ! 

   

از: مفتی محمد ایوب مصباحی 

پرنسپل دار العلوم گلشن مصطفی بہادرگنج، سلطان پور، ٹھاکردوارہ، مراداباد، یو۔ پی۔ انڈیا۔

       

         جامعہ گلشن مصطفی نسواں شہر مراداباد کے تحصیل ٹھاکردواہ کے ایک گمنام قریہ اور قطب الاقطاب صوفی با صفا حضرت مولانا عبد السلام علیہ الرحمہ کے دیار محبت مضافات شہر کاشی پور ہائیوے سے متصل ناخونکا کے قریب بہادرگنج میں واقع ہے۔ اور مسلک اعلی حضرت و مشرب صدر الافاضل کا علمی ترجمان اور دینی وعصری تعلیم کا حسین امتزاج بھی ہے۔ 
     

جامعہ کے شعبہ جات

        ١۔ دینیات  جس میں نورانی قاعدہ و ناظرۂ قرآن مجید اور اس کی مخصوص سورتوں اور پارۂ عم کو مخارج وصفات کی رعایت کے ساتھ ازبر و پختہ کرانے پر زور دیا جاتاہے ۔
       ٢۔ حفظ جس میں جامعہ کے اپنے مرتب نصاب تعلیم میں باقتضاے عصر حاضر اور طالبات کے لیے مفید مخصوص پاروں اور سورتوں کا حفظ مخارج وصفات کی رعایت کے ساتھ کرایا جاتاہے۔ 
      ٣۔ قراءت اس شعبہ میں ماہر معلمات کے ذریعے درجہ ثانیہ تک طالبات کو قراءت بروایت حفص رحمۃ اللہ تعالی علیہ مع رعایت مخارج وصفات کا معقول بندوبست یے۔ 
        ٤۔ عالمیت: اس شعبہ میں طالبہ کے اندر اتنا ذوق بیدار کردیا جاتا ہے کہ وہ قرآن وحدیث کو پڑھ کر اپنی ضرورت کے مسائل اخذ کرسکے۔ 
         ٥۔ فضیلت: یہاں تک یہ سعی کی جاتی ہے کہ طالبات کی کم ازکم صحاح ستہ اور معتبر کتب تفسیر علاوہ ازیں اصول وادب وغیرہ سے بھی روشناس کرادیا جاۓ اور طالبات کی مخفی صلاحیتوں کو اجاگر کرکے انھیں دین کی ایک مثالی مبلغہ اور مسند تدریس کی ملکہ بنادیا جاۓ۔ 
         ٦۔ اختصاص فی الفقہ: قدیم زمانے سے یہ روایت چلی آرہی تھی کہ طالبات میں علم کی پختگی نہ ہوتی تھی اور ایسا شوق بھی دیکھنے کو نہ ملتا تھا کہ وہ علم میں مہارت پیدا کریں لیکن عصر حاضر میں طالبات کا شوق انتہائی  بیدار دیکھنے کو ملا اور تحصیل علم میں  انھیں متحرک وفعال و مستعد دیکھا گیا بایں ہمہ جامعہ گلشن مصطفی نسواں میں تخصص فی الفقہ کا شعبہ قائم کیا گیا تاکہ طالبات بھی اپنی صلاحیتوں میں نکھار پیدا کریں اور دین متین کی تبلیغ کا فریضہ کما حقہ سرانجام دے سکیں۔  
         ٧۔ لائبریری: ادارہ ہذا میں لائبریری کا انتظام و انصرام کیا گیا ہے تاکہ طالبات کو مطالعہ کرنے میں کسی پریشانی سے دوچار ہونا نہ پڑے اور تحصیل علم وفن میں یہ ممد ومعاون کا رول ادا کرے۔ 

سہولیات کی فراہمی

           ١۔ ادارہ مذکورہ میں اسکالرشپ جو طالبات کا حق ہے کامل امانت داری سے انھیں دی جاتی ہے۔ تاکہ فیس کا بار ان کے سرپرستوں پر کچھ کم ہو اس کے لیے انھیں صرف وہ خرچ اٹھانا ہوگا جو اس میں ہوتاہے۔ 
         ٢۔ مطبخ /ڈائننگ ہال۔ جامعہ گلشن مصطفی نسواں میں قیام وطعام کا معقول بندوبست ہے۔ دو وقت طالبہ کی حسب خواہش غذا کی فراہمی اور صبح میں مناسب اور معیاری ناشتہ کا انتظام رہتاہے تاکہ شکم سیری حاصل ہوسکے، بلکہ معلمات و طالبات کے کھانے میں یکسانیت ایک انوکھا معیار ہے۔ یہ سب اس لیے کیا گیا تاکہ پیٹ بھر کھانا کھالیں تو نشاط باقی رہے اور تعلیم میں دلچسپی پیدا ہو۔
           ٣۔ عمارت/بلڈنگ جامعہ گلشن مصطفی نسواں کی دو منزلہ عمارت بارہ کمروں پر مشتمل علم وادب اور تہذیب وثقافت کا ایک حسین سنگم ہے۔ عمارت زیب دیدہ، چہار دیواری کے ساتھ صدر دروازے اور مین گیٹ سے بنات ومستورات کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے۔ 
          ٤۔معلمات ادارہ ہذا اپنا ایک امتیاز رکھتاہے وقتا فوقتا علما کی آمد ہوتی رہتی ہے اور طالبات کا جائزہ بھی ہوتا رہتاہے، ایک ناقابل انکار حقیقت یہ ہے کہ اس ادارے میں زیادہ تر علما کی بچیاں تعلیم حاصل کرتی ہیں جو تعلیم کے عمدہ ہونے اور تعلیمی سسٹم کے قابل وثوق ہونے پر واضح دلیل ہے۔ اور یہ سب اس پر روشن برہان ہے کہ معلمات کا انتخاب بہت عمدہ ہے کہ طالبہ کی کامیابی دراصل معلمہ کی کامیابی ہے۔ تمام معلمات علمی لیاقت کے زیور سے آراستہ ، قابلیت کی کوہ گراں اور طالبات کے مستقبل کے لیے ہم وقت فکر مند اور کوشاں رہتی ہیں۔ 
            ٥۔ بزم/انجمن تحصیل علم کے مقاصد میں سے دعوت وتبلیغ فریضہ بھی ہے اس امر کو حتمی و یقینی بنانے کے لیے کہ طالبات جو حاصل کریں اسے اسلامی شہزادیوں تک پہونچاکر معاشرے میں علمی وعملی انقلاب پیدا کرسکیں ویکلی انجمن کا انعقاد عمل میں لایا گیا اور یہ انعقاد ادارے کے ابتدائی دور سے ہی نافذ العمل ہے۔ اس میں سہولت اور طالبات کے تبلیغی شعور کو بیدار کرنے اور مزید زوق بڑھانے کے لیے لائبریری سے استفادے کا بھی انتظام تمام ہے۔ 


مزید پڑھیں : 



ایڈیٹر: مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے