سوال:
قربانی کب واجب ہوگی ؟
جواب:
قربانی واجب ہونے کے شرائط یہ👇 ہیں:
(١) آزاد ہونا۔
(٢) مسلمان ہونا۔
(٣) ایام قربانی میں مقیم ہونا۔
(٤) ایام قربانی میں بقدر نصاب ( ساڑھے باون تولہ چاندی یا ساڑھے سات تولہ سونا یا ان میں سے کسی ایک کی مالیت کے برابر روپیہ) مال(یعنی روپیہ 💰پیسہ 💵سونا چاندی یا مال تجارت یاضرورت سے زیادہ سازوسامان) کا مالک ہونا۔
لہذا جس شخص میں قربانی کے دنوں میں قربانی واجب ہونے کی مذکورہ شرطیں پائی جارہی ہوں تو اس پر قربانی واجب✔️ ہوگی۔
📌 یادرکھیں کہ قربانی اور صدقہ فطر کے وجوب میں مال پر سال گزرنا یا مال نامی (بڑھنے والا) ہونا شرط نہیں ہے، ایام قربانی میں اتنے مال کا مالک ہونا کافی ہے ۔
قربانی کے چند مسائل
جو شخص فقیر تھا پھر عین قربانی کے دن یا قربانی کے تیسرے دن( آخری دن ) آخری وقت میں صاحب نصاب ( نصاب کا مالک )ہو گیا تو اس پر قربانی واجب✔️ ہے۔
اگر فقیر شخص نے اپنی طرف سے قربانی کر دی تھی پھر وہ قربانی کے آخری دن میں مالدار ہو گیا تو اب اس پر دوبارہ قربانی لازم ہوجائے گی اور پہلی قربانی نفلی شمار ہوگی۔
قربانی کا جانور گم ہوگیا یا وہ مرگیا تو اس پر دوسرے جانور کی قربانی لازم ہوگی۔
جس شخص پر قربانی واجب تھی اگر وہ ایام قربانی کے اندر ہی وفات پا جائے اور ابھی اس نے قربانی نہ کی ہو تو اس سے قربانی کا وجوب ساقط ہو جاتا ہے لہذا اس پر قربانی کی وصیت لازم✖️ نہیں ہوگی۔ (ہندیہ٢٩٣/٥)
اگر وقت پر قربانی نہ کی جاسکی اور جانور بھی موجود ہے تو وقت گزرنے کے بعد اسی جانور کو زندہ صدقہ کر دینا ضروری ہے اور اگر جانور موجود نہ ہو تو پورے جانور کی قیمت صدقہ کرے( یعنی صرف بڑے جانور کے ساتویں حصہ کی قیمت کافی نہ ہوگی بلکہ پورے جانور کی قیمت دینی ضروری ہوگی۔ (فتاوی ہندیہ ٢٩٦)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
0 تبصرے
السلام علیکم
براے کرم غلط کمینٹ نہ کریں
شکریہ