Advertisement

زید امام مسجد نے پڑوس کی ایک غیر شادی شدہ عورت کا چھ ماہ حمل گرایا ایسی صورت میں زید کو امامت پر رکھا جا سکتا ہے یا نہیں ؟

 

مسئلہ :

زید مسجد کا امام ہے اس نے پڑوس کی ایک غیر شادی شدہ عورت کا چھ ماہ حمل گرایا۔ اب زید کو ایسی صورت میں امامت پر رکھا جا سکتا ہے یا نہیں ؟ اور اس کی اقتدا درست ہے یا نہیں؟


الجواب : 

مسجد کے امام نے اگر واقعی غیر شادی شدہ عورت کا ایسا حمل گرایا ہے تو گناہ عظیم کا مرتکب ہوا۔ علانیہ توبہ و استغفار کرے اور اپنے گناہ پر نادم ہو ۔ اگر وہ ایسا کرے تو اسے امامت پر باقی رکھیں ۔ حدیث شریف میں ہے: التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ اور اگر وہ علانیہ توبہ و استغفار نہ کرے یا اس میں کوئی دوسری خرابی مانع امامت ہو تو اسے امامت سے الگ کر دیں۔ 
ھذا ما عندی وھو اعلم بالصواب۔

حوالہ : 

فتاوی فیض الرسول ، جلد اول ، صفحہ : 305 ، مطبوعہ : اکبر بک سیلرز لاہور۔ 

ایڈیٹنگ و ٹائپنگ: مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے