Advertisement

کیا سجدہ کی حالت میں ناک اور پیشانی کا زمین سے لگا رہنا ضروری ہے؟


مسئلہ:


نماز میں سجدہ کی حالت میں ناک اور پیشانی کا زمین سے لگا رہنا ضروری ہے، یا پیشانی زمین سے لگنے کے بعد اٹھ جانا چاہیے؟ اور جو ایسے نماز پڑھتا ہے کہ ناک نہ لگے یا ناک محض چھو جائے، بعد میں پیشانی لگ جائے اور ناک اٹھ جائے اُس کی نماز کیسی ہے؟

الجواب: 

سجدہ میں پیشانی کا زمین پر جمنا فرض ہے، اور ناک اس طرح جمانا کہ جو حصہ ناک کا نرم ہے اس کے دبنے کے بعد ناک کی ہڈی زمین پر جم جائے یہ واجب۔ اگر ناک کی نوک زمین سے چھو گئی اور ہڈی نہ لگی نماز واجب الاعادہ ہوئی۔ 
حدیث میں ارشاد ہوا:
أمرت أن أسجد علی سبعۃ أعظم وأشار إلی أنفہ.
یعنی پیشانی زمین پر لگنے کا یہ مطلب ہے کہ ناک کی ہڈی بھی زمین پر لگ جائے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔

حوالہ:

فتاوی امجدیہ، جلد اول، صفحہ: 84، مطبوعہ: دائر المعارف الامجدیہ۔ قادری منزل۔ گھوسی، ضلع مئو، یوپی۔





ایڈیٹنگ و ٹائپنگ: مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے