Advertisement

مہندی نکالنا کیسا ہے 10 محرم کو میلہ لگانا کیسا ہے مزید کچھ سوالات کے جوابات فتاویٰ رضویہ کے حوالے سے

 
مہندی نکالنا کیسا ہے 10 محرم کو میلہ لگانا کیسا ہے مزید کچھ سوالات کے جوابات فتاویٰ رضویہ کے حوالے سے

Who does not know how to read the Urdu language click here 👇



مسئلہ:


   کیا فرماتے ہیں علمائے اہل سنت و جماعت رحمہم اﷲ و کرمہم ﷲ تعالٰی مسائل ذیل میں:

(۱) ایصال ثواب بر روح سیدنا امام حسین علیہ السلام بروز عاشورا جائز ہے یا نہیں؟
(۲) تعزیہ بنانا اور مہندی نکالنا اور شب عاشورہ کو روشنی کرنا جائز ہے یا نہیں؟
(۳) مجلس ذکر شہادت قائم کرنا اور اس میں مرزا دبیر اور انیس وغیرہ روافض کے کلام پڑھنا بطور سوز خوانی یا تحت اللفظ جائز ہے یا نہیں اور اہل سنت کو ایسی مجالس میں شریک ہونا مکروہ ہے یا حرام یا جائز ہے؟
(۴) حضرت قاسم کی شادی کا میدان کربلا میں ہونا جس بنا پر مہندی نکالی جاتی ہے اہلسنت کے نزدیک ثابت ہے یا نہیں؟ در صورت عدم ثبوت اس واقعہ میں حضرت امام حسن علیہ السلام کی صاحبزادی کی نسبت حضرت قاسم کی طرف کرنا خاندان نبوت کے ساتھ بے ادبی ہے یانہیں؟

(۵) روز عاشورہ کو میلہ قائم کرنا اور تعزیوں کو دفن کرنا اور ان پر فاتحہ پڑھنی جائز ہے یا نہیں؟ اور بارھویں اور بیسویں محرم اور بیسویں صفر کو تیجا اور دسواں اور چالیسواں اور مجلسیں قائم کرنا اور میلہ لگانا جائز ہے یانہیں؟

الجواب:

(۱)روح پر فتوح ریحانہ رسول ﷲ صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم سیدنا امام حسین رضی ﷲ تعالٰی عنہ کو ایصال ثواب بر وجہ صواب عاشورہ اور ہر روز مستحب و مستحسن ہے۔
(۲)تعزیہ مہندی روشنی مذکور سب بدعت و ناجائز ہے۔
(۳)نفس ذکر شریف کی مجلس جس میں ان کے فضائل و مناقب و احادیث و روایات صحیحہ و معتبرہ سے بیان کیے جائیں اور غم پروری نہ ہو مستحسن ہے اور مرثیے حرام خصوصًا رافضیوں کے کہ تبرائے ملعونہ سے کمترخالی ہوتے ہیں اہلسنت کو ایسی مجالس میں شرکت حرام ہے۔
(۴)نہ یہ شادی ثابت نہ یہ مہندی سوا اختراع اخترائی کے کوئی چیز۔ نہ یہ غلط بیانی حد خاص توہین تك بالغ۔

(۵)عاشورہ کا میلہ لغو و لہو و ممنوع ہے۔ یوہیں تعزیوں کا دفن جس طور پر ہوتا ہے نیت باطلہ پر مبنی اور تعظیم بدعت ہے اور تعزیہ پر فاتحہ جہل و حمق و بے معنٰی ہے۔ مجلسوں اور میلوں کا حال اوپر گزرا، نیز ایصال ثواب کا جواب کہ ہرروز محمود ہے جبکہ بر وجہ جائز ہو۔ واﷲ تعالٰی اعلم۔

حوالہ:

فتاوی رضویہ، جلد: 24، صفحہ 501 و 502 ، مطبوعہ: رضا فاؤنڈیشن جامعہ نظامیہ رضویہ،اندرون لوہاری دروازہ،لاہور۔



ایڈیٹنگ و ٹائپنگ: مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے