Advertisement

دوسرے کی طرف سے قربانی کی تو کیا اپنے ذمہ والا واجب بھی ساقط ہو جائے گا؟ فتاویٰ امجدیہ

 

Who do not know how to read Urdu language click here.



مسئلہ:

جس پر قربانی واجب ہے وہ اگر اپنے لڑکے یا بی بی وغیرہ کے نام سے کرے تو اس کے ذمہ کا واجب ساقط ہوگا یا نہیں؟ اور یہ قربانی صحیح ہوگی یا اس کی صحت معلق رہے گی اس پر کہ وہ خود اپنے نام سے بھی قربانی کرے یا ایام نحر گزرنے کے بعد قیمت صدقہ کرے؟


الجواب:

جس پر قربانی واجب ہے اس کو خود اپنے نام سے قربانی کرنی چاہیے. لڑکے یا زوجہ کی طرف سے کرے گا تو واجب ساقط نہ ہوگا. اپنے نام سے کرنے کے بعد جتنی قربانیاں کرے مضائقہ نہیں. مگر واجب کو ادا نہ کرنا اور دوسروں کی طرف سے نفل ادا کرنا بہت بڑی غلطی ہے. پھر بھی دوسروں کی طرف سے جو قربانی کی ہو گئی. اور ایام نحر باقی ہوں تو یہ خود قربانی کرے، گزرنے پر قیمت اضحیہ تصدق کرے. واللّٰہ تعالیٰ اعلم۔

حوالہ:

فتاویٰ امجدیہ، جلد سوم، صفحہ: 314 و 315، مطبوعہ: دار العلوم امجدیہ مکتبہ رضویہ، آرام باغ روڈ، کراچی۔

ایڈیٹر: مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ٹائپنگ: مولانا محمد کلیم مصباحی مرزاپوری

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے