Advertisement

دھوم یہ عرس تاج الشریعہ کی ہے! از: مولانا عبد السبحان مصباحی، رامپوری۔


دھوم یہ عرس تاج الشریعہ کی ہے!


از: مولانا عبد السبحان مصباحی، رامپوری۔

استاذ: جامعہ صمدیہ دار الخیر، پھپھوند شریف ۔



  حضور تاج الشریعہ نَوَّرَ اللهُ مرقدہ کا تیسرا عرسِ مُبارک بڑے تزک و احتشام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔
  سہ سال پہلے کی بات ہے کہ مرشد گرامی وقار حضورِ تاج الشریعہ، علامہ محمد اختر رضا خان قادری نَوَّرَ اللهُ مرقدہ کے نمازِ جنازہ میں لاکھوں عاشقان رسول شریک تھے، بندۂ عاجز نے بھی سعادت حاصل کی۔ شہر بریلی شریف کا کوئی گلی اور کوچہ ایسا نہ تھا جہاں ازدحام کثیر نہ ہو۔
 إمام اہل سنت، إمام احمد بن حنبل رحمہ اللّٰہ فرمایا کرتے تھے :
"ہمارے بعد ہمارے جنازے فیصلہ کریں گے کہ حق پر کون تھا."
قولوا لأهل البدع:
بيننا وبينكم الجنائز حين تمر.
وقد صدَّق اللهُ قولَ أحمد في هذا. 
ایں سعادت بزور بازو نیست 
تا نہ بخشد خدائے بخشندہ۔
بجا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے اپنے بندوں پر عظیم الشان انعامات میں سے ایک انعام یہ بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ جس بندۂ مؤمن کو چاہے اپنا تقرب عطا فرمائے ۔
        اور جب بندۂ مؤمن اللہ تعالیٰ کا مقرب اور خاص ہو جاتا ہے، تو کسی کو اس کی تشہیر کی ضرورت نہیں پڑتی،بلکہ وہ من جانب اللہ، مخلوق کی نظروں
میں بھی پیارا اور محبوب بن جاتا ہے۔ میرے پیر و مرشد تاج الشریعہ نَوَّرَ اللهُ مرقدہ یقیناً مخلوق کی نظروں میں بھی پیارے اور اللہ تعالیٰ کے مقرب ہیں ۔
چنانچہ قرآن پاک ارشاد فرماتا ہے :
﴿إِنَّ ٱلَّذِینَ ءَامَنُوا۟ وَعَمِلُوا۟ ٱلصَّـٰلِحَـٰتِ سَیَجۡعَلُ لَهُمُ ٱلرَّحۡمَـٰنُ وُدࣰّا ۝٩٦﴾
{القرآن الكريم ــــ سورت نمبر:١٩، سورۂ مريم :٩٦} 
           بیشک جو لوگ ایمان لائے اور نیک أعمال کئے عنقریب رحمٰن ان کے لئے (لوگوں کے دلوں میں) محبت پیدا کر دے گا۔
 حدیث میں ہے :
          " إِذَا أَحَبَّ اللَّهُ الْعَبْدَ نَادَى جِبْرِيلَ : إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ فُلَانًا فَأَحْبِبْهُ. فَيُحِبُّهُ جِبْرِيلُ. فَيُنَادِي جِبْرِيلُ فِي أَهْلِ السَّمَاءِ : إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ فُلَانًا فَأَحِبُّوهُ. فَيُحِبُّهُ أَهْلُ السَّمَاءِ، ثُمَّ يُوضَعُ لَهُ الْقَبُولُ فِي الْأَرْضِ ".
{صحيح البخاري،كِتَابٌ: بَدْءُ الْخَلْقِ ،بَابُ ذِكْرِ الْمَلَائِكَةِ،حدیث نمبر :٣٢٠٩}

         رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’جب اللہ تعالیٰ کسی بندے سے محبت کرتا ہے تو حضرت جبریل علیہ السلام کو ندا کرکے فرماتا ہے کہ" اللہ تعالیٰ فلاں بندے سے محبت رکھتا ہے سو تم بھی اس سے محبت رکھو"، حضرت جبریل علیہ السلام اس سے محبت کرنے لگتے ہیں۔ پھر حضرت جبریل علیہ السلام آسمانی مخلوق میں ندا کرتے ہیں کہ "اللہ  تعالیٰ فلاں بندے سے محبت فرماتا ہے سو تم بھی اس سے محبت کرو، " چنانچہ آسمان والے بھی اس سے محبت کرنے لگتے ہیں، پھر زمین والوں میں اس کی مقبولیت رکھ دی جاتی ہے۔ 
    زمین والوں میں پیر و مرشد تاج الشریعہ نَوَّرَ اللهُ مرقدہ  کی مقبولیت رکھ دی گئی ہے، لاکھوں کروڑوں آپ کے چاہنے والے موجود ہیں ۔
 حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : "اللہ تعالیٰ نے صالحین اور ملائکہ مقربین کے دلوں میں مؤمن کی الفت، ملاحت اور محبت پیدا کر دی ہے". 
{نوادر الأصول، ج:٤،ص:٨٠}. 
 گزارش ہے کہ زیادہ سے زیادہ ایصال ثواب کریں، صوم و صلوت کی پابندی کے ساتھ ساتھ صدقات و عطیات سے غریبوں، مسکینوں، بے بسوں، بیواؤں اور یتیموں وغیرہ کی خوب مدد کریں ۔ اللہ تعالیٰ ہمیں بزرگانِ دین سے سچی عقیدت و محبت عطا فرمائے ۔


ایڈیٹر: مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے