Advertisement

وہابی، تبلیغی جماعت اور مودودی جماعت والوں اور رافضیوں سے نکاح کرنا اور ان کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں ؟

مسئلہ: 

     وہابیوں، دیوبندیوں، تبلیغی جماعت والوں، مودودی جماعت والوں اور رافضیوں سے نکاح بیاہ کرنا، ان سے میل جول رکھنا اور ان کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں؟

     الجواب: 

مذکورہ بالا جماعتیں اپنے عقائد باطلہ کی وجہ سے بحکم شرع بدمذہب گمراہ ہیں اور بدمذہبوں کے بارے میں خود نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں "إن مرضوا فلا تعودوهم وإن ماتوا فلا تشهدوهم وإن لقيتموهم فلا تسلموا عليهم ولا تجالسوهم ولا تشاربوهم ولا تؤاكلوهم ولا تناكحوهم ولا تصلوا عليهم ولا تصلوا معهم" یعنی بدمذہب اگر بیمار پڑیں تو پوچھنے مت جاؤ اور اگر وہ مر جائیں تو جنازے پر حاضر نہ ہو اور جب ان سے ملو تو سلام نہ کرو اور ان کے پاس نہ بیٹھو، ان کے ساتھ پانی نہ پیو، کھانا نہ کھاؤ، ان سے شادی بیاہ نہ کرو، ان کے جنازے کی نماز نہ پڑھو اور ان کے ساتھ نماز نہ پڑھو. (رواه مسلم عن أبي هريرة و أبو داؤد عن ابن عمر و ابن ماجة عن جابر و للعقيلى و ابن حبان عن أنس رضى اللّٰه تعالىٰ عنهم). محقق علی الاطلاق فتح القدیر میں فرماتے ہیں روى محمد عن أبي حنيفة و أبي يوسف أن الصلوة خلف أهل الهواء لا تجوز یعنی امام محمد رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے حضرات شیخین سیدنا امام اعظم ابو حنیفہ و سیدنا قاضی امام ابو یوسف رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہما سے روایت کیا کہ بدمذہبوں کے پیچھے نماز جائز نہیں، لہٰذا حدیث شریف اور فقہ کے ارشاد سے واضح ہو گیا کہ وہابیوں اور دیوبندیوں، مودودی جماعت والوں، تبلیغی جماعت والوں اور رافضیوں سے شادی بیاہ کرنا، ان سے میل جول رکھنا ناجائز و حرام ہے، ان کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں. واللّٰه تعالىٰ أعلم

حوالہ : 

فتاویٰ فیض الرسول، جلد اول، صفحہ : 555، مطبوعہ: اکبر بک سیلرز، لاہور، پاکستان۔


ایڈیٹر: مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ٹائپنگ: مولانا محمد کلیم مصباحی مرزاپوری

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے