Advertisement

یوٹیوب (YouTube) نے نگلے نوجواں کیسے کیسے


یوٹیوب (YouTube) نے نگلے نوجواں

 کیسے کیسے


تحریر : مولانا فہیم جیلانی مصباحی 

متعلم : جامعہ اشرفیہ مبارک پور، اعظم گڑھ، 

یوپی، انڈیا۔


       آپ نے ایک نام "یوٹیوب" (YouTube) ضرور سنا ہوگا، یہ ایک ویڈیوز پلیٹ فارم ہے، اس سے بھی پیسہ کمایا جاتا ہے؛ پر اس نے اپنے کچھ ضابطے بنا رکھے ہیں ان میں سے :


     (۱) ایک چینل (Channel) بنانا ہے پھر اس کو Monetize کرنے کے لیے 


     (۲) کم سے کم ایک ہزار (۱۰۰۰) سبسکرائب (Subscribe) اور 


     (۳)چار ہزار گھنٹے ویڈیوز واچ ٹائم (Videos Watch Time) بھی ضروری ہے۔


       ان تمام شرائط کو پورا کرنے لے لیے خود ہماری قوم کے بہت سے نوجوان کیا کچھ نہیں کر گزرتے ؛ کچھ کھانے پکانے پر ویڈیوز بناتے ہیں تو کچھ ہنسی مذاق پر،کچھ ویڈیوز میں گالیاں ہوتی ہیں تو کچھ میں فلمی اور ڈرامائی ایکشن، حد تو یہ ہے کہ کچھ ویڈیوز عریانی،فحاشی، لڑکی لڑکوں کے چھیڑ چھاڑ، ہم جنسی اور نہ جانے کتنی واہیات اور اخلاق و کردار کو تباہ و برباد کر دینے والی سینس (scenes) پر مشتمل ہوتی ہیں ۔العیاذباللہ۔ ان تمام ہتھکنڈوں کو استعمال کرنے کے بعد لوگ کامیابی کی منزلوں تک پہنچ تو جاتے ہیں لیکن اپنا سب سے قیمتی سرمایہ اسلامی تعلیمات  اور دین و مذہب تک پیچھے چھوڑتے چلے جاتے ہیں؛ غیروں کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہیں، اپنی تہذیب و ثقافت کو پس پشت ڈال کر ان کی ریت و رواج کو اپنا نے میں فخر محسوس کرنےلگتے ہیں اور اسلامی تعلیمات پر عمل کرنا باعث ننگ و عار سمجھتے ہیں اس طرح اس مادی کامیابی کے چکر اور اس کی چمک دمک میں اپنے دین و مذہب سے غافل ہو کر رہ جاتے ہیں اور نتیجتاً ان کی آخرت تباہ و برباد ہوجاتی ہے اورحقیقتا دنیا بھی۔
      یہ سب کس لیے ؟ کیا یہ صرف اور صرف پیسوں کی خاطر نہیں ہے ؟ کیا یہ دنیا کو آخرت ہر ترجیح دینا نہیں ہے ؟ کیا یہ فحش ویڈیوز وبال جان نہیں ہیں ؟؟ کیا یہ حقیقتا ناکامی نہیں ہے ؟؟ اس طریقے سے کما کر آپ جو کچھ اپنے بچوں کو کھلاتے ہیں کیا وہ حرام نہیں ہے ؟؟ کیا اس سے یہ نہیں لگتا کہ آپ یہ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے حرام کھائیں ؟؟ یقیناً ان سارے سولات کا جواب "ہاں " ہی میں ہوگا۔ افسوس صد افسوس۔ 
       غور کرنے کا مقام ہے کہ وہ قوم جس کے آگے باطل نےاپنی سلطنت اور حسین و جمیل عورتیں تک پیش کیں لیکن اس نے ان سب کو اپنی جوتیوں کی نوک پر رکھا اور ان پر ذرا بھی توجہ نہ دی بس اللہ تعالی اور اس کے حبیب صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی خوشنودی کو ملحوظ نظر رکھا۔
      میں یہ نہیں کہتا کہ اس زمانے میں یوٹیوب جیسے عظیم ذریعۂ ابلاغ سے بالکل قطع تعلق کر لیا جائے۔ ہاں یہ ضرور کہوں گا کہ اسے مثبت طریقے سے استعمال کیا جائے، بہت سے حملے ہم پر اسی سے ہو رہے ہیں ان کا جواب بھی اسی سے دینا ضروری ہے، اگر اپنے مذہب کی خوبیاں، پیغمبر اسلام حضور احمد مجتبی محمد مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی سیرت طیبہ اور دین سے متعلق ضروری باتیں اپلوڈ کی جائیں تو  یہ پیلٹ فارم ضرور ہم سب کے حق میں بہت مددگار اور نفع بخش ثابت ہوگا۔ 

      رہی کھانے کمانے اور اہل وعیال کی پرورش و پرداخت کی بات تو اسلام نے اس کے لیے بھی اصول اور ضابطے مقرر کر رکھے ہیں جن میں سب سے عام اور اہم ضابطہ "حلال کمانا کھانا اور حرام سے بچنا "ہے۔
     اگر ہم اس عام ضابطے پر کاربند رہ کر کسب معاش کریں اور اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں تو جہاں ہماری زندگی خوبصورت او خوش گوار ہوجائے گی وہیں آخرت بھی تابناک ہوجائے گی۔
     یہ بات بھی فراموش نہیں کی جاسکتی کہ ہمارے بہت سے وہ بھائی بھی ہیں جو یوٹیوب پر مسلسل اسلام سے متعلق کام کر رہے ہیں ، ان کے اچھے خاصے سبسکرائبر بھی ہیں ،لوگوں کی نظروں میں محبوب بھی ہیں اورشان کے ساتھ زندگی بھی گزار رہے ہیں۔ ایسے ہی حضرات قابل مدح و ستائش ہیں۔
       اللہ تعالی ہم سب کو ہر ایسے کام سے بچائے جو اللہ اور اس کے رسول جل جلالہ و صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی ناراضگی کا سبب ہو اور ہر ایسے کام کی توفیق رفیق مرحمت فرمائے جس میں اس کی اور اس کے حبیب صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی رضا مضمر ہو۔
 آمین بجاہ حبیبک سید المرسلین علیہ وعلی آلہ افضل الصلوۃ اکرم التسلیم۔


یہ مضامین بھی پڑھیں 👇

ہر چیز میں خوبی تلاش کرو 

اہل سنت کی شیرازہ بندی مسائل اور امکانات

نکاح اور فکر معاش اسلامی نقطۂ نظر سے


ایڈیٹر : مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

  1. سلام الحمداللہ بہت اچھی بات ہے کہ نوجوان قوم کو جگایا جائے اللّٰہ کرے آپ کی بات ہر نوجوان اور گنہگار کے دل پہ وار کرے راہ راست پر آجائیں آمین بجاہ خاتم النبی الامینﷺ 🤲🏻

    جواب دیںحذف کریں

السلام علیکم
براے کرم غلط کمینٹ نہ کریں
شکریہ