Advertisement

جنبی کے پسینہ کا حکم | کیا جنبی کا پسینہ ناپاک ہے؟


If you do not know how to read the Urdu language, Click the video below.



حالت جنابت میں جو پسینہ جسم سے نکلتا ہے پاک ہے یا ناپاک ؟


مسئلہ :

      کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل میں کہ حالت جنابت میں جو پسینہ جسم سے نکلتا ہے، وہ پاک ہے یا ناپاک۔ اور بعض اوقات اس پسینہ سے جو کپڑے تر ہو جاتے ہیں، وہ ناپاک ہوجاتے ہیں یا نہیں۔ ان کپڑوں سے نماز ہوسکتی ہے؟ یا پاک کرنےکی ضرورت ہے ۔ بینوا توجروا 

الجواب :

        جنب کا پسینہ پاک ہے۔ فتاوی عالمگیری میں ہے : " عرق كل شيء معتبر بسؤره كذا في الهداية". مگر جس جگہ نجاست لگی ہو وہاں پسینہ نکل کر اگر کپڑا تر [بھیگ جائے] ہو جائے تو اس نجاست کی وجہ سے کپڑا ناپاک ہو جائے گا۔ اور پھر ناپاک ہونا اس نجاست  کی وجہ سے ہے، نہ پسینہ کی وجہ، اگر پسینہ کی جگہ پانی ہوتا جب بھی یہی حکم تھا- واللہ تعالیٰ اعلم۔

حوالہ :

فتاوی امجدیہ، جلد اول، صفحہ : 32 و 33، مطبوعہ ر: آرام باغ روڈ کراچی۔

نیچے واٹس ایپ ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے ، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔


مزید پڑھیں :



ایڈیٹر : مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ٹائپنگ : مولانا محمد فہیم برکاتی مرادآباد

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے