Advertisement

نجس کپڑا پہن کر غسل کرنا کیسا ہے؟


Who do not know how to read Urdu language, Click the video below.


مسئلہ : 

  نجس کپڑا پہن کر غسل کرنا کیسا ہے؟



 الجواب : 

      نجس کپڑا پہن کر غسل نہیں کرنا چاہئے کیونکہ پانی پڑنے کے بعد نجاست پھیل جائے گی بلکہ ہاتھ میں لگ جائے گی پھر بے احتیاطی سے سارا بدن بلکہ برتن بھی نجس ہوجائے گا۔ لہذا پاک کپڑا ہی پہن کر غسل کرنا چاہئے۔ اگر کوئی دوسرا پاک کپڑا موجود نہ ہو تو پہلے اس کی نجاست دور کرلے۔
 اگر تر نجاست والے کپڑے کو پہن کر پانی کے باہر غسل کیا اور خوب پانی ڈالا تو اب وہ کپڑا پاک ہوگیا کیونکہ زیادہ پانی ڈالنا تین بار دھونے اور نچوڑنے کے قائم مقام ہو جائے گا۔ اور اگر تالاب یا ندی میں خوب غسل کرے تو بھی پاک ہوجائے گا کیونکہ پانی کے بار بار گزرنے اور دباؤ پڑنے سے بھی نجاست دور ہوجائے گی ۔ شامی جلد اول صفحہ۲۲۲ میں ہے۔"الجريان بمنزلة التكرار و العصر هو الصحيح۔ سراج۔ اھ" اور اگر نجاست خشک ہے تو اسے رگڑنا ضروری ہے کیوں کہ بغیر رگڑے ایسی نجاست کا زوال مشکل ہے- محض مرور ماء یا بار بار دباؤ کافی نہیں۔ والله تعالی اعلم. 

  حوالہ : 

فتاویٰ فقیہ ملت معروف بہ فتاویٰ مرکز تربیت افتاء، جلد اول، صفحہ: 75، مطبوعہ : شبیر برادرز، لاہور۔

نیچے واٹس ایپ ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے ، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔


ٹائپنگ : مولانا محمد فہیم برکاتی مرادآباد

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے