Advertisement

نابالغ کی اذان کا حکم؟ | بچہ اذان پڑھ سکتاہے؟

Who do not know how to read Urdu language, Click the video below.


     کیا نابالغ بچے کی اذان درست ہے ؟

مسئلہ : 

     کیا فرماتے ہیں مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ : نابالغ کی اذان درست ہے یا نہیں ؟ اگر درست ہے تو کتنے سال کے بچے کی اذان درست ہے ؟ بینوا توجروا۔

الجواب : 

        سمجھدار بچے کی اذان بلا شبہ درست ہے۔ ایسا ہی بہار شریعت حصہ سوم صفحہ 31 پر درمختار کے حوالہ سے ہے۔ اور اس مسئلہ میں سمجھدار بچہ کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں بلکہ اس کا معیار یہ ہے کہ جب لوگ اسکی اذان سنیں تو اس کو کھیل نہ سمجھیں۔ حضرت علامہ ابن عابدین شامی رحمۃ اللّٰہ تعالیٰ علیہ تحریر فرماتے ہیں : "یصح اذان الكل سوى الصبى الذي لا يعقل لأن من سمعه لا يعلم أنه مؤذن بل يظنه يلعب بخلاف الصبي العاقل". (رد المحتار جلد اول صفحہ 264)۔ والله تعالى أعلم۔

حوالہ :

فتاوی فقیہ ملت معروف بہ فتاویٰ مرکز تربیت افتاء، جلد اول، صفحہ : 93، مطبوعہ شبیر برادرز اردو بازار لاہور۔

نیچے واٹس ایپ ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے ، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔


ایڈیٹر : مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ٹائپنگ : مولانا محمد فہیم برکاتی مرادآباد

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے