Advertisement

ڈاڑھی منڈانے والے کی اذان كا حكم؟ | بغیر داڑھی والے شخص کی اذان کا حکم

ڈاڑھی منڈانے والے کی اذان كا حكم؟ | بغیر داڑھی والے شخص کی اذان کا حکم


Who does not know how to read the Urdu language, Click the video below.


     داڑھی منڈانے والے کا اذان پڑھنا کیسا ہے؟


مسئلہ : 

        داڑھی منڈانے والا اذان کہہ سکتا ہے کہ نہیں ؟ بینوا توجروا۔


الجواب :

        داڑھی منڈانے والا فاسق ہے درمختار جلد پنجم صفحہ 261 میں ہے : "یحرم علی الرجل قطع لحیته". داڑھی منڈانے والے کی اذان مکروہ ہے اس لیے کہ وہ فاسق ہے اور درمختار مع شامی جلد اول صفحہ 289 میں ہے : " یکرہ اذان فاسق اھ". اور حضرت صدر الشریعہ علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں : " خنثیٰ و فاسق اگرچہ عالم ہی ہو اور نشہ والے اور پاگل اور نا سمجھ بچے اور جنب کی اذان مکروہ ہے- ان سب کی اذان کا اعادہ کیا جائے"۔(بہار شریعت حصہ سوم صفحہ 31)۔
واللہ تعالیٰ اعلم۔

حوالہ :

فتاوی فقیہ ملت معروف بہ فتاویٰ مرکز تربیت افتاء، جلد اول، صفحہ :86، باب الاذان والاقامۃ، مطبوعہ : شبیر برادرز اردو بازار لاہور۔

نیچے واٹس ایپ ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے ، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔


ایڈیٹر : مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ٹائپنگ : مولانا محمد فہیم برکاتی مرادآباد

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے