Advertisement

قرآن و حدیث سے کوئی فائدہ نہیں ایسا کہنے والے کا حکم کیا ہے ؟

Who do not know how to read Urdu language, Click the video below.


قرآن و حدیث سے کوئی فائدہ نہیں" ایسا کہنے والے کا حکم کیا ہے ؟


مسئلہ : 

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں زید نے اپنے لڑکے بکر سے کہا کہ کھانا کھاتے وقت دسترخوان بچھایا کرو یہ سنت ہے، ایک ماہ میں دو تین بار اس طرح کہا تو لڑکے نے کہا کہ میں کبھی دسترخوان بچھا کر نہیں کھاؤں گا۔ باپ نے قرآن و حدیث کے ذریعے اس کو سمجایا تو لڑکے نے برجستہ کہا کہ "قرآن و حدیث سے میرا کوئی فائدہ نہیں ہے"، اور لڑکا گریجویٹ ہے۔

الجواب : 

بکر اپنے اس کہنے کی وجہ سے کہ "قرآن و حدیث سے میرا کوئی فائدہ نہیں ہے" اسلام سے خارج ہو کر کافر و مرتد ہو گیا، اس پر فرض ہے کہ فوراً بلا تاخیر اس کلمۂ کفر سے توبہ کرے اور کلمہ پڑھ کر پھر سے مسلمان ہو اگر بکر توبہ و تجدید ایمان کرے تو فبہا ورنہ اس کے باپ زید پر فرض ہے کہ اس مرتد کو گھر سے نکال دے، اس کو ایک پیسہ نہ دے، اس کا منہ نہ دیکھے۔
واللہ تعالیٰ اعلم۔

حوالہ : 

فتاویٰ شارح بخاری، جلد دوم، صفحہ : 313۔


نیچے واٹس ایپ ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے ، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے