Advertisement

پیشاب کا قطرہ ہر وقت آتا ہے تو نماز کیسے ادا کریں ؟


    پیشاب کا قطرہ ہر وقت آتا ہے تو نماز کیسے ادا کریں ؟

مسئلہ : 

بکر جس کی عمر پچھتر سال ہے مفلوج بھی ہو گئے تھے جس کا اثر اب بھی ہے اب کچھ دنوں سے قطرہ قطرہ پیشاب ہر وقت آتا رہتا ہے۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ اپنی نماز کیسے ادا کرے ؟

الجواب :

وہ شخص کہ جسے ہر وقت پیشاب کا قطرہ آنے کی بیماری ہے اگر نماز کا ایک وقت پورا ایسا گزر گیا کہ وضو کے ساتھ نماز فرض ادا نہ کر سکا تو وہ معذور ہے اس کا حکم یہ ہے کہ فرض نماز کا وقت ہو جانے پر وضو کرے اور آخر وقت تک جتنی نمازیں چاہے اس وضو سے پڑھے اس وقت میں پیشاب کا قطرہ آنے سے وضو نہیں ٹوٹے گا پھر اس فرض نماز کا وقت چلے جانے سے وضو ٹوٹ جائے گا. فتاوی عالمگیری جلد اول مطبوعہ مصر صفحہ 38 میں ہے: "المستحاضة و من به سلس البول أو استطلاق البطن أو انفلات الريح أو رعاف دائم أو جرح لا يرقأ يتوضؤن لوقت كل صلوة و يصلون بذلك الوضوء في الوقت ماشاء و امن الفرائض و النوافل هكذا في البحر". "و يبطل الوضوء عند خروج الوقت المفروضة بالحدث السابق هكذا في الهداية و هو الصحيح هكذا في المحيط في نواقض الوضوء. وهو تعالى اعلم".

حوالہ :

فتاوی فیض الرسول، جلد اوّل، صفحہ :  172، مطبوعہ : شبیر برادرز، لاہور۔

ایڈیٹر : مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ٹائپنگ : مولانا محمد فہیم برکاتی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے