Advertisement

فتویٰ دینے پر مفتی کو گالی دینا کیسا ہے ؟

  

 فتویٰ دینے پر مفتی کو گالی دینا کیسا ؟ 


Who do not know how to read Urdu language , Click the video below.

  مسئلہ : 

          بعد نماز جمعہ اس فتوی کو پورے گاؤں والوں کے سامنے پڑھ کر سنایا گیا ، اطیع اللہ نے کہا : کہ میری تحریر میں اگر کوئی غلطی ثابت کر دے تو میں اسے ۵۰۰ روپے انعام دوں گا۔ شعیب نے گالی دیتے ہوئے کہا کہ کون مولوی ، مفتی ، عالم یہ کہے گا کہ نظام الدین کی لڑکی کا حق نہیں چاہیے اور آج تک مجھے میری زمین واپس نہیں ملی، لوگوں کا کہنا ہے  کہ شعیب وغیرہ کی بیوی نکاح سے نکل گئی۔ اب آپ بتائیں کہ کن کن لوگوں کی بیوی نکاح سے نکلی ؟

  الجواب : 

           شعیب پر توبہ اور تجدید ایمان اور نکاح لازم ہے۔ یعنی اس نے جو یہ بکا ہے وہ بھی گالی دیتے ہوئے کہ "کون مولوی، مفتی ، عالم یہ کہے گا کہ نظام الدین کی لڑکی کا حق نہیں چاہیے"۔ اس سے توبہ کرے، یہ مسئلہ قطعی، یقینی، اجماعی ہے کہ باپ کی زندگی میں اگر کوئی لڑکا یا لڑکی مر جائے تو وہ میراث نہیں پائے گا، شعیب نے اس کا انکار بھی کیا، اور یہ قطعی، یقینی اجماعی مسئلہ بتانے پر مفتی کو گالی بھی دی۔ یہ یقیناً کفر ہے۔ اس لیے اس پر لازم ہے کہ اس سے علانیہ توبہ کرے، پھر سے کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو، یقینا اس کی بیوی اس کے نکاح سے نکل گئی ، شعیب اس بیوی کو رکھنا چاہتا ہے، تو پھر سے نئے مہر کے ساتھ نکاح کرے، اگر شعیب توبہ، تجدید ایمان و نکاح نہ کرے تو مسلمان اسے برادری سے باہر کر دیں۔ اگر اسی حال میں مرجائے تو مسلمان نہ اس کے کفن دفن میں شریک ہوں نہ جنازے میں ،  سوال میں جو کچھ مذکور ہے اس کے مطابق صرف شعیب کی بیوی نکاح سے نکلی ، بقیہ اور کسی کی نہیں ۔ واللہ تعالی اعلم۔

حوالہ : 

 فتاویٰ شارح بخاری، جلد دوم، ص : 466، مطبوعہ : دائرۃ البرکات، گھوسی، ضلع مئو۔

 

ایڈیٹر و ٹائپنگ : مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے