Advertisement

فاتحہ اور نیاز میں کیا فرق ہے نیز فاتحہ دینے کا طریقہ کیا ہے ؟

 


  فاتحہ اور نیاز میں فرق اور فاتحہ دینے کا طریقہ

کیا ہے ؟

 مسئلہ : 

راہبران دین ومفتیان شرع متین کا کیا حکم ہے کہ نیاز اور فاتحہ میں کیا فرق ہے؟ اور نیاز فاتحہ دینے کا مستحب طریقہ اور یہ کہ جس کی نیاز یا فاتحہ دلائی جائے اس کو ثواب کس طریقہ سے پہنچائے؟ اور سوائے اس کے اور مسلمانوں کو کس طرح کہ کر ثواب پہنچائے ؟ بینوا توجروا۔

 الجواب :

مسلمانوں کو دنیا سے جانے کے بعد جو ثواب قرآن مجید کا تنہا یا کھانے وغیرہ کے ساتھ پہنچاتے ہیں، عرف میں اسے فاتحہ کہتے ہیں کہ اس میں سورہ فاتحہ پڑھی جاتی ہے۔
اولیاء کرام کو جو ایصال ثواب کر تے ہیں اسے تعظیما نذر و نیاز کہتے ہیں۔
سورۂ فاتحہ و آیۃ الکرسی اور تین بار یا سات بار یا گیارہ بار سورۂ اخلاص، اول آخر ٣-۳ یا زائد بار درودشریف پڑھیں۔ اس کے بعد دونوں ہاتھ اٹھا کر عرض کرے کہ الہی ! میرے اس پڑھنے (اور اگر کھانا کپڑا وغیرہ بھی ہوں توان کا نام بھی شامل کرے اور اس پڑھنے اور ان چیزوں کے دینے پر) جو ثواب مجھے عطا ہو اسے میرے عمل کے لائق نہ دے، اپنے کرم کے لائق عطا فرما اور اسے میری طرف سے فلاں ولی اللہ مثلاً حضور پرنور سیدنا غوث اعظم رضی اللّٰہ تعالی عنہ کی بارگاہ میں نذر پہنچا اور ان کے آبائے کرام اور مشائخ عظام و اولاد امجاد و مریدین و محبین اور میرے ماں باپ اور فلاں اور فلاں اورسیدنا آدم علیہ الصلاة والسلام سے روز قیامت تک جتنے مسلمان ہو گزرے یا موجود ہیں یا قیامت تک ہوں گے سب کو۔
واللہ تعالیٰ اعلم۔

حوالہ : 

احکام شریعت، حصہ اول، ص : 139، مطبوعہ : شبیر برادرز، لاہور۔


نیچے واٹس ایپ ، فیس بک اور ٹویٹر کا بٹن دیا گیا ہے ، ثواب کی نیت سے شیئر ضرور کریں۔

مزید پڑھیں :



ایڈیٹر : مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے