Advertisement

بیوی کی موت کے بعد کیا شوہر اسے ہاتھ لگا سکتا ہے وغیرہ ؟

Who do not know how to read Urdu Language, Click the video below 👇


بیوی کی موت کے بعد کیا شوہر اسے ہاتھ لگا سکتا ہے وغیرہ ؟


 مسئلہ : 

     زید کہتا ہے کہ مرنے کے بعد بیوی کو شوہر نہ ہاتھ لگا سکتا ہے، نہ دیکھ سکتا ہے، نہ جنازہ اٹھا سکتا ہے اور نہ قبر میں اتار سکتا ہے اس لئے کہ وہ مرنے کے بعد نکاح سے خارج ہوجاتی ہے۔ تو زید کی باتیں کہاں تک صحیح ہیں ؟ 

   الجواب : 

   مرنے کے بعد عورت نکاح سے ضرور خارج ہوجاتی ہے، لیکن شوہر اسے دیکھ سکتا ہے، جنازہ اٹھا سکتا ہے اور قبر میں اتار سکتاہے البتہ بلا حائل اس کے بدن کو ہاتھ نہیں لگا سکتا ہے۔ لہذا زید کی سب باتیں صحیح نہیں۔ درمختار مع شامی جلد اول ص575 میں ہے۔ " يمنع زوجها من غسلها و مسها لا من النظر إليها على الأصح ". اور حضرت صدر الشریعہ علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ " عوام میں جو یہ مشہور ہے کہ شوہر عورت کے جنازہ کو نہ کندھا دے سکتا ہے، نہ قبر میں اتار سکتا ہے، نہ منہ دیکھ سکتا ہے، یہ محض غلط ہے۔ صرف نہلانے اور اس کے بدن کو بلا حائل ہاتھ لگانے کی ممانعت ہے۔  (بہار شریعت، حصہ چہارم، صفحہ : 135) وهوتعالى اعلم بالصواب۔

  حوالہ : 

فتاوی فیض الرسول، جلد سوم، ص : 250، مطبوعہ : شبیر برادرز، لاہور۔


ایڈیٹر : مولانا محمد مبین رضوی مصباحی

ٹائپنگ : مولانا محمد فہیم برکاتی مرادآباد

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے